جموں//ریاستی اسٹیمیٹ کمیٹی نے پیلٹ گن کے استعمال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت کو تجویز پیش کی ہے کہ تشدد کے دوران مشتعل ہجوم کو قابو کرنے کیلئے Wax(مادہ)کا استعمال کیاجائے جو مضرصحت نہیں۔ اسٹیمیٹ کمیٹی 2017.18کی رپورٹ میں حکومت سے کئی ایک شفارشات کی گئی ہیں ان میں پیلٹ گن کی جگہ ویکس کا استعمال بھی شامل ہے ۔کمیٹی نے سفارشات میںپیلٹ کے استعمال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے لوگوں کو نقصان پہنچتا ہے ۔کمیٹی نے حکومت سے سفارش کی ہے کہ تشدد کے دوران مشتعل ہجوم کو قابو کرنے کیلئے Wax(مادہ)کا استعمال کیاجائے جو مضرصحت نہیں اور نہ ہی اُس سے زیادہ نقصان ہوتا ہے ۔کمیٹی نے حکومت سے یہ بھی کہا ہے کہ جن افراد کی کوئی سیاسی وابستگی نہیں ہے اور نہ ہی کسی سرکاری وسیاسی عہدے پر فائز ہیں اُن سے سیکورٹی وپس لی جائے کیونکہ ان پر خزانہ عامرہ سے 5سے2.3کروڑ روپے خرچہ آتا ہے ۔کمیٹی نے حریت، سماجی، مذہبی اور مین اسٹریم جوکہ کسی آئینی یا اختیاری عہدہ پر فائض نہیں، سے متعلق اپنی رپورٹ میںکہا ہے کہ ماہانہ پی ایس او،ڈرائیوروں،ہوٹل میں رہائش اور گاڑیوں میں استعمال ہونے والے تیل پر کروڑوں کا خرچہ آتا ہے۔کمیٹی نے ایسے تمام UNCATEGORIZEDافراد کی سہولیات واپس لینے کی بھی سفارش کی ۔ اس کے علاوہ کمیٹی نے سرکار کو تجویز پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایم ایل اے کی سیکورٹی کو بھی بڑھایا جائے اور ان کی حفاظت کیلئے بلٹ پروف گاڑیاں فراہم کی جائیں ۔کمیٹی نے اننت ناگ ضلع کو حساس علاقہ قرار دے کر وہاں مزید بنکر بنانے ، سنگین نوعیت کے جرائم سے نپٹنے کے لئے اضافی ایس ایچ اوز کی تعیناتی عمل میں لانے کی سفارش کی ہے ۔سرینڈرجنگجوؤںکی بازآبادکاری پالیسی سے متعلق کمیٹی نے یہ تجویز پیش کی ہے کہ ان کی بازآبادکاری کے لئے اقدامات اٹھائے جانے چاہئے تاکہ وہ خود اپنی روزی روٹی کمانے کے قابل ہوسکیں۔