سرینگر//تنازعہ کشمیرمیں عالمی طاقتوں کے عمل دخل کوتلخ حقیقت قراردیتے ہوئے سینئرمزاحمتی لیڈرپروفیسرعبدالغنی بٹ نے واضح کیاہے کہ بدلتی صورتحال کی پیچیدگیوں کوسمجھ کرسنجیدہ حکمت عملی مرتب کرنالازمی بن چکاہے۔انہوں نے قوم اورقیادت کی سطح پرسوجھ بوجھ اوریکجہتی کووقت کی ضرورت سے تعبیرکرتے ہوئے خبردارکیاہے کہ کہیں کشمیری قوم کی قربانیاں اورجدوجہدشوروفسادکی نذرنہ ہوجائے ۔ مسلم کانفرنس کے سربراہ پروفیسرعبدالغنی بٹ نے مرکزی جامع مسجدنائیدکھے سونا واری میں نمازجمعہ کے موقعہ پرایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کامرانیاں وسعتوں میں پائی جاتی ہیں اوریہ کہ راحتیں سختیوں میں پرورش پاتی ہیں ،اسلئے ہم سب پریہ فرض عائدہوتاہے کہ ہم اپنے سوچ،رویوںاورعمل میں وسعتیں پیداکریں ۔انہوں نے کہاکہ زندہ قومیں کبھی سختیوں سے گھبراتی نہیں بلکہ سختیوں سے سبق پاکراپنے لئے بہترراہیں تلاش کرتی ہیں ۔پروفیسرغنی کاکہناتھاکہ تمام ترسختیوں کے باجودکشمیری قوم کااپنے عزم اورمقصدپرکاربندرہنایہ ظاہرکرتاہے کہ یہ قوم زندہ ہے اوراس کے عزم میں کوئی لغزش نہیں آئی ہے۔انہوں نے کہاکہ ہمیں قوم اورقیادت کی سطح پرتنگدامنی ،تکبر،تعصب اورنااُمیدی سے بچتے ہوئے تحریکی مقاصد کومقدم رکھتے ہوئے اپنے پختہ عزم کوپالناچاہئے ۔پروفیسرعبدالغنی بٹ نے اپنی تقریرکے دوران اسبات پرزوردیاکہ آقائیت یعنی دوسروں پرتسلط قائم کرناغیرفطری بھی ہے اورناقابل قبول بھی کیونکہ کوئی ایک انسان یاکوئی قوم کسی بھی صورت میں کسی طاقتورشخص یاکسی ملک کے تسلط کوہمیشہ کیلئے برداشت نہیں کرتا۔اسی تناظرمیں تنازعہ کشمیرکاذکرکرتے ہوئے پروفیسرغنی نے کہاکہ یہ سترسالہ تنازعہ جنوب ایشیائی خطے اوریہاں رہنے والے کروڑوں انسانوں کیلئے ایک بڑی بدقسمتی ہے ۔انہوں نے اُمیدجتلائی کہ اب سب کے بھلے میں اس تنازعے کاحل نکل آئے گا۔