سرینگر // حریت (ع) ایگزیکٹیو کونسل، جنرل کونسل اور ورکنگ کمیٹی کا طویل اجلاس چیئرمین میرواعظ عمر فاروق کی صدارت میںحریت صدر دفتر پر منعقد ہوا۔ اجلاس میں موجودہ سیاسی ، تحریکی اور تنظیمی صورتحال کے مختلف پہلوئوں پر تفصیل کے ساتھ غور و خوض کیا گیا۔اجلاس میں حریت کانفرنس کی ایگزکیٹو کونسل کی گذشتہ نشست میں لئے گئے فیصلے کے تناظر میں حریت کو اس کے دستوری موقف کی پیروی میں مزید فعال ، متحرک اور مستحکم بنانے کے طریقہ کار پر تفصیل کے ساتھ غور و خوض کیا گیا۔ اجلاس میں موجودہ سیاسی صورتحال کے پیش نظر تحریکی صفوں میں اتحاد و اتفاق کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے مزاحمتی قیادت کے درمیان اتحاد کو مستحکم کرنے پر زور دیاگیا۔اجلاس میںجموں کشمیر میں بھارت اور پاکستان کی فوجوں کے درمیان جاری سرحدی کشیدگی پرشدید تشویش اور فکر مندی کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ دو ہمسایہ جوہری مملکتوں کے درمیان مخاصمت اور کشیدگی کا ماحول کسی بھی لحاظ سے اس خطے کی صورتحال کے مفاد میں نہیں ہے ۔ اجلاس میں دونوں ممالک کے فوجو ں کے درمیان شدید گولہ باری کے نتیجے میں ہورہے انسانی جانوں کے زیاں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ سرحدی کشیدگی اور گولہ باری کے نتیجے میں سرحد کے آر پار ہزاروں لوگوں کونقل مکانی پر مجبور ہونا پڑرہا ہے جس کی وجہ سے ایک المناک صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ اجلاس میں ہندوستان و پاکستان کی قیادت پر زور دیا گیا کہ دونوں ممالک کے درمیان مخاصمت اور کشیدگی کی بنیادی وجہ مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کیلئے اقدامات کا فوری آغاز کریں۔ اجلاس میں کشمیرکے طول وعرض میں فورسز کے ہاتھوں جاری مار ڈھاڑ، ظلم و تشدد ، پکڑ دھکڑ، ہراسانیوں ، قدغنوں، مزاحمتی قیادت کو بار بار تھانہ و خانہ نظر بند کرنے اور نہتے عوام کیخلاف زبردستیوں کی شدید مذمت کی گئی۔