سرینگر // فریڈم پارٹی سربراہ شبیر احمد شاہ نے پٹیالہ ہائوس کورٹ دلی میں جج کے سامنے کہا ہے کہ طبی عملہ اُن کو بھارت سے آزادی کا طعنہ دیکر مذاق اڑاتے ہیں جس کی وجہ سے اُن کی زندگی کو مزید خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔شبیر احمد شاہ کو گذشتہ روز جج سدھارتھ شرما کی عدالت کے سامنے پیش کیا گیا۔ محبوس لیڈر نے عدالت کو بتایا کہ جب بھی اُنہیں میڈیکل چیک اپ کیلئے لیا جاتا ہے تو طبی عملہ اُن پر بھارت سے آزادی کا طعنہ کستے ہوئے اُن سے انتہائی ناشائستہ سوالات پوچھتے ہیں۔ شاہ نے عدالت کو بتایا کہ طبی عملہ کے اس رویہ کی وجہ سے اُن کی زندگی مزید خطرے کا شکار ہوگئی ہے کیونکہ وہ پہلے ہی انتہائی حساس بیماریوں میں مبتلا ہیں اور ڈاکٹر اُن کا علاج کرنے کے بجائے اُن کے ساتھ طعنہ زنی میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ شبیر شاہ نے عدالت پر زور دیا کہ اُنہیں مناسب طبی سہولیت کی اشد ضرورت ہے کیونکہ اُن کی علالت میں روز افزوں اضافہ ہورہا ہے۔ شبیر احمد شاہ کی سخت علالت اور ڈاکٹروں کے رویہ پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے محبوس لیڈر کے گھروالوں نے حکومت ہند اور مقامی حکمرانوں پر واضح کیا ہے کہ اگر ان کو کسی قسم کی کوئی گزند پہنچی تو اس کی ذمہ داری اُن ہر عائد ہوگی۔