سرینگر//جماعت اسلامی جموں وکشمیر کے ترجمان اعلیٰ نے کہاہے کہ شام میں بے گناہ لوگوں کو جس طرح جدید مہلک ہتھیاروں اور بمباری سے بے دریغ ہلاک کیا جارہا ہے اور اقوام عالم خاموشی کے ساتھ اس کا نظارہ کررہی ہے اور اس نسل کشی کو رُکوانے کی خاطر کوئی مؤثر اقدامات نہیں کئے جارہے ہیں اس سے واضح ہوتا ہے کہ دنیا کی بڑی طاقتوں نے ہر جگہ مسلمانوں کے قتل عام کا ایک خفیہ منصوبہ بنایا ہے اور کہیں امریکہ اور یورپی یونین سے وابستہ ممالک کی مشترکہ لشکروں کے ذریعہ اور کہیں روس اور بشار الاسد جیسے کٹھ پتلی حکمرانوں کی ملی بھگت سے اس منصوبے کو عملایا جارہا ہے۔ ایک ایک کرکے مسلمان ممالک میںقتل و غارت گری کے اس منصوبے کو عملی جامہ پہنایا جارہا ہے۔ افغانستان، عراق، لیبیا، شام، شمالی افریقہ وغیرہ میں مسلمانوں کا خون پانی کی طرح بہایا جارہا ہے اور دہشت گردی کو ختم کرنے کی بے بنیاد آڑ میں نہتے لوگوں کا قتل عام کیا جارہا ہے۔ ان ممالک کے حکمرانوں نے ان طاقتوں کے کٹھ پتلیوں کا رول انجام دے کر اس نسل کشی کے لیے تمام سہولیات فراہم کیں ہیں۔ اب بشار الاسد کی ناجائز حکومت شام سے مسلمانوں کے صفایا کا شیطانی منصوبہ انجام دے رہی ہے اور روس اس کی کی بھر پور معاونت کررہا ہے۔اپنے ہی ممالک میں اب مسلمانوں کا رہنا بھی دشوار ہوگیا ہے۔ میانمار میں مسلمانوں کی نسل کشی تو اب قصۂ پارینہ بن چکا ہے۔ مصر اور بنگلہ دیش میں اخوان المسلمون اور جماعت اسلامی سے وابستہ ہزاروں لوگوں کو دن دھاڑے قتل کیا گیا اور ہزاروں بے گناہ زینت زندان بنائے گئے، اس کے پس پردہ بھی یہی اسلام دشمن قوتیں کارفرما ہیں۔ یمن میں کیا کچھ ہورہا ہے سب پر عیاں ہے، وہاں بھی ہزاروں کی تعداد میں بے گناہ لوگ اپنی جان گنوا بیٹھے۔ کشمیر میں بے گناہ عوام پر جو ظلم و ستم ہورہا ہے جس کے نتیجہ میں آج تک لاکھوں بے گناہ مسلمانوں کو قتل کیا گیا اور یہ سلسلہ ہنوز جاری ہے۔ آخر اقوام عالم مسلمانوں کے خلاف اس ننگی جارحیت پر خاموش کیوں ہیں۔