سرینگر//وزیراعظم نواز شریف کو مسلم لیگ (ن)کا تاحیات قائد اور پنجاب کے وزیر اعلیٰ شہباز شریف کو قائم مقام صدر منتخب کر لیا گیا ہے۔یہ فیصلہ منگل کو لاہور میں مسلم لیگ ن کی مرکزی مجلسِ عاملہ کے اجلاس میں کیاگیا۔راجہ ظفر الحق کی سربراہی میں منعقدہ اس اجلاس میں شہباز شریف کے علاوہ مریم نواز شریف اور حمزہ شہباز بھی شریک تھے جبکہ وزیر اعظم نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ شہباز شریف جماعت کے قائم مقام صدر ہوں گے جبکہ آئندہ 45 دن میں پارٹی کے صدر کا انتخاب کرایا جائے گا اور مستقل صدر منتخب کیا جائے گا۔اجلاس کے بعد مریم نواز شریف نے ٹوئٹر پر نواز شریف کے تاحیات قائد بنائے جانے کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ اجلاس میں پارٹی کے چیئرمین راجہ ظفرالحق، شہباز شریف اور وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے اس سلسلے میں قرارداد پیش کی جسے متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا۔خیال رہے کہ پاکستان کے الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ کی جانب سے سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کو مسلم لیگ ن کی صدارت کے لیے بھی نااہل قرار دیے جانے کے بعد جماعت کو نیا صدر منتخب کرنے کے لیے نوٹس جاری کیا تھا۔گذشتہ منگل کو الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری کیے گئے نوٹس میں کہا گیا تھا کہ پاکستان مسلم لیگ نواز کے پارٹی آئین کے تحت بھی صدارت کا عہدہ ایک ہفتے سے زیادہ عرصے تک خالی نہیں رہ سکتا اس لیے وہ اپنے نئے صدر کا انتخاب کرے۔دریں اثنا حکمراں جماعت عدالت عظمیٰ کے اس فیصلے کے خلاف نظرثانی کی اپیل تیار کر رہی ہے اور جلد ہی نظرثانی کی اپیل دائر کیے جانے کا امکان ہے۔قانونی ماہرین کے مطابق آئین کے ارٹیکل 184 کی ذیلی شق تین کے تحت کیے گئے فیصلے میں نظر ثانی کا اختیار بڑا محدود ہوتا ہے اور اکثر مقدمات میں نظرثانی کی اپیل کی سماعت بھی سپریم کورٹ کا وہی بینچ کرتا ہے جس نے فیصلہ دیا ہوتا ہے۔