سرینگر// ہارٹ مکس پلانٹ اونرس نے بدھ کوچیف انجینئر تعمیرات عاملہ کے دفترکے باہر دوسرے روز بھی دھرنا جاری رکھااور واجب الادا رقومات کی ادائیگی کا مطالبہ کیا۔چیف انجینئر تعمیرات عامہ کے دفتر واقع لال منڈی میںاحتجاجی مظاہرین نے بینر اور پلے کارڑس بھی اٹھا رکھے تھے،جن پر اپنے مطالبات کے حق میں نعرے درج تھے۔اس موقعہ پر ہارٹ مکس پلانٹ ایسو سی ایشن کے صدر بشیر احمد خان نے کہا کہ انہوں نے گزشتہ برس650کروڑ روپے کا میگڈم کا کام کیااور سرکار نے صرف250کروڑ روپے کی رقم ادا کی ہے۔انہوں نے کہا’’مجھے اس بات پر حیرانگی ہو رہی ہے کہ اگر حکومت کے پاس رقومات موجود نہیں ہے ،تو انکا خزانہ اور منصوبہ بندی محکمہ صرف اسی حد تک کیوں کام نہیں کراتا،جتنے وسائل انکے پاس موجود ہیں‘‘۔بشیر احمد خان نے اس بات کو بھی مسترد کیا کہ ٹھکیدار ہی تعمیراتی کاموں میں توسیع کیلئے زور کرتے ہیں،انہوں نے بتایا کہ سیاست دانوں،وزراء اور بیروکریٹوں کے دبائو کی وجہ سے کاموں میں توسیع کی جاتی ہے اور اس کا خمیازہ بعد میں تعمیراتی ٹھکیداروں کو اٹھانا پڑتا ہے۔ٹھکیداروں نے اعلان کیا کہ تب تک تعمیراتی کاموں کے بائیکاٹ کا سلسلہ جاری رہے گاجب تک انکی واجب الادا رقومات کو واگزار نہیں کیا جاتا۔