بانڈی پورہ //حاجن بانڈی پورہ میں جمعرات کو تیسری بار جنگجوئوں اور فوج کے درمیان جھڑپ ہوئی جس میں ایک جنگجو جاں بحق ہوا۔جنگجو کی ہلاکت کے بعد حاجن میں ہڑتال کے دوران کئی مقامات پر مظاہرین اور پولیس کے مابین پر تشدد جھڑپیں ہوئیں جبکہ موبائیل انٹر نیٹ خدمات معطل کردی گئیں۔پولیس کے سپیشل آپریشن گروپ ، فوج کی13راشٹریہ رائفلز اور سی آر پی ایف 45 بٹالین سے وابستہ اہلکاروں نے جمعرات علی الصبح حاجن کے شکور الدین نامی محلہ کو محاصرے میں لیا۔فورسز کو علاقے میں جنگجوئوں کی موجودگی کے بارے میں خفیہ اطلاع موصول ہوئی تھی ۔محاصرہ کے آغاز میں ہی یہاں موجود ایک جنگجو اور فورسز میں گولیوں کا شدید تبادلہ ہوا جو کچھ دیر تک جاری رہا۔بعد میں جائے وقوع سے ایک جنگجو کی لاش بر آمد کرنے کا دعویٰ کیا گیا۔پولیس بیان میں بتایا گیا ہے کہ لشکر طیبہ سے وابستہ جنگجوکی موجودگی کی مصدقہ اطلاع موصول ہوئی تھی جس کے بعد پولیس، فوج اور سی آر پی ایف نے مشترکہ کارروائی عمل میں لاتے ہوئے جنگجو کو ہلاک کردیا ۔دریں اثناء جھڑپ کے بعد جب محاصرہ اٹھالیا گیا تومردوزن گھروں سے باہر آکر احتجاج کرنے لگے۔ پولیس اورفورسز نے انہیں منتشر کرنے کی کوشش کی تو مشتعل نوجوانوں کی ٹولیوں نے بیک وقت کئی اطراف سے فورسز پر زبردست پتھرائو شروع کیا۔ مظاہرین کو تتر بتر کرنے کیلئے پہلے لاٹھی چارج کیا گیا اور بعد میں اشک آور گیس کے گولے داغے گئے جنگجوکی یاد میںحاجن کے ساتھ ساتھ گردونواح کے بیشترعلاقہ جات میں دکانیں ، تجارتی مراکز، بنک اور دفاتر وغیرہ مکمل طوربند رہے جبکہ گاڑیاں سڑکوں سے غائب رہنے کی وجہ سے بازار ویران اورسڑکیں سنسان پڑی رہیں ۔ادھر جھڑپ کے تناظر میں بانڈی پورہ ضلع کے بیشتر علاقوں میں موبائیل انٹرنیٹ سروس بند کردی گئی ۔ یہ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران فورسز اور جنگجوئوں کے درمیان تیسری جھڑپ تھی۔22فروری کو پری بل علاقے میں طرفین کے مابین گولیوں کے تبادلے میں ایک پیرا کمانڈو زخمی ہوا اور جنگجو فرار ہونے میں کامیاب ہوئے ۔ 26 فروری پیر کو بونہ محلہ حاجن میں جنگجوئوں اور فورسز کے درمیان گولیوں کے تبادلے کے بعد جنگجو فرار ہونے میں کامیاب ہوئے ۔ اس مختصر جھڑپ میں لشکر طیبہ سے وابستہ ابو حارث نامی غیر مقامی جنگجو شدید زخمی ہوا تھا جو دوران شب ہی زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ بیٹھا اور اسے مقامی مقبرے میں سپرد خاک کیا گیا۔