سرینگر//تحریک حریت کے لیڈروں محمد رفیق اویسی، محمد یوسف مکرو اور معراج الدین ربانی نے بالترتیب گوگجی باغ ، جامع مسجد حسن پورہ باغ اورپانتہ چھوک میں عوامی اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے موجودہ حالات پر انتہائی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام کے تئیں بھارتی ظلم وجبر، تشدد، مار دھاڑ اور گرفتاریاں انتہائی تشویش ناک ہیں اور ریاست کا چپہ چپہ فوجی چھاؤنی میں تبدیل کرکے ہر طرف فوجی راج قائم کیا گیا ہے۔مقررین نے کہا کہ سیاسی، مذہبی، دینی، تعلیمی، تہذیبی اور تمدّنی معاملات تک میں اب فوجی مداخلت بڑھ گئی ہے۔ جمعہ کے موقع پر بھی اب مساجد کو فوجی محاصرے میں رکھا جاتا ہے۔ انسانی حقوق کی پامالی عروج پر ہے، گرفتاریوں اور چھاپوں کا سلسلہ جاری ہے۔ قیدیوں کو وادی سے باہر منتقل کرکے انتقام لیا جارہا ہے۔ مقررین نے کہا کہ عوام کو خوفزدہ کرنے کے لیے مختلف حربے آزمائے جارہے ہیں۔ شوپیان، پلوامہ، کولگام، حاجن، بانڈی پورہ، ترال اور سوپور میں فورسز کی زیادتیاں عروج پر ہیں۔ لوگوں پر عذاب وعتاب ڈھایا جارہا ہے۔ دن اور رات کا سکون چھینا جارہا ہے۔ مقررین نے کہا کہ حریت قائدین کو سیاسی سرگرمیوں سے باز رکھنے کے لیے جیلوں میں بند کیا گیا ہے اور گیلانی کو گزشتہ 8سال سے مسلسل اپنے گھر میں نظربند رکھ کر دینی اور سیاسی سرگرمیوں سے باز رکھا گیا ہے۔