گجرات//سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے تاحیات قائد نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کو گزشتہ 70 سالوں سے لگی بیماری کو ختم کرنے کا وقت آگیا ہے۔ضلع گجرات کے علاقے کوٹلہ میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے تاحیات قائد نواز شریف کا کہنا تھا کہ آج کے جلسے سے واضح ہے کہ نواز شریف کا بیانیہ کوٹلہ سمیت پورے ملک تک پہنچ چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو وزارتِ عظمیٰ اور پارٹی صدارت سے نکال دیا لیکن عوام کے دلوں سے نہیں نکال سکے۔سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’پاکستان مسلم لیگ (ن) کو سینیٹ انتخابات سے نکال دیا گیا اور فیصلہ سنایا گیا کہ مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھنے والے افراد الیکشن میں حصہ نہیں لے سکتے لیکن صوبائی اسمبلیوں اور قومی اسمبلی کے اراکین نے اس فیصلے کو بھی مسترد کردیا اور سینیٹ میں مسلم لیگ (ن) کے امیدوار ہی کامیاب ہوئے‘۔ نوازشریف نے کہا ہے کہ میرے خلاف آنے والے فیصلوں میں غصے اور انتقام کی جھلک سب کو دکھائی دے رہی ہے، میرے خلاف اور ایک اور مقدمہ دائر کیا جارہا ہے تاکہ الیکشن سے باہر کردیا جائے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے مسلم لیگ ن کی جانب سے منعقدہ پارٹی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا، نواز شریف کا کہنا تھا کہ اتنی بڑی تعداد میں عوام کی شرکت اس بات کی غمازی ہے کہ قوم بیدار ہوچکی اور اْس نے اب لڑنے کا فیصلہ کرلیا، میں نے جو ووٹ کے تقدس کا پیغام دیا وہ سارے پاکستانیوں کے دلوں میں اتر چکا ہے۔سابق نااہل وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مجھ پر کرپشن یا خزانہ لوٹنے کا کوئی الزام نہیں، بیٹے سے تنخواہ نہیں لی تو 5 بندوں نے کروڑوں ووٹوں کی حرمت کو روندتے ہوئے میرے خلاف فیصلہ دیا، ملک کو 70 سالوں بیماری لاحق ہے اور اس اب سکہ شاہی کو ختم کرنے کا وقت آگیا ہے۔انہوں نے سوال کیا کہ آپ کے ووٹوں کی حرمت کو پامال کیاگیا، منتخب وزیر اعظم کے ساتھ ایسا تضحیک آمیز سلوک کیا گیا، کیا آپ کو یہ سب منظور ہے؟ نوازشریف کا کہنا تھا کہ اگر میں نے کمیشن لیا ہوتا، کرپشن یا خزانہ لوٹنے کا جرم کیا ہوتا تو عدالت میں پیش ہونے کو تیار تھا مگر ابھی غصے اور انتقام سے ان کا پیٹ نہیں بھرا کیونکہ میرے خلاف ایک اور مقدمہ دائر ہونے والا ہے تاکہ مسلم لیگ ن انتخابات سے باہر کیا جائے اور عوام کی خدمت کا سلسلہ بند ہو۔نوازشریف کا کہنا تھا کہ ’میں نے تو کہہ دیا تھا میرا نام بھی مجھ سے چھین لیں، ہمارے امیدواروں کو سینیٹ الیکشن میں حصہ نہیں لینے دیا گیا اور یہ کہا کہ ٹکٹ پر نوازشریف کے دستخط موجود ہیں، سب نے آزاد حیثیت سے انتخابات میں ہماری حمایت سے حصہ لیا اور صوبائی اسمبلیوں نے عدالتی فیصلے کو مسترد کیا کیونکہ ہم انتخابات واضح اکثریت سے جیت گئے‘۔اْن کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ایٹمی پروگرام، بجلی گھروں کی تعمیرات اور دیگر منصوبوں پر بھی میرے دستخط موجود ہیں انہیں بھی ختم کردو اور یہ بھی دیکھا جائے کہ جن ججوں کی تعیناتی میرے دستخط سے ہوئی اْن کے خلاف بھی فیصلہ کرو۔