کپوارہ// سرحدی ضلع کپوارہ کے کرالہ پورہ تعلیمی زون میں محکمہ تعلیم کو طلبہ کا مستقبل بچانے کیلئے ٹھوس اقدامات کرنے ہونگے کیونکہ مذکورہ زون میں کہیں پر بنیادی ڈھانچہ تو کہیں پر تدریسی عملہ کی قلت پائی جاتی ہے جبکہ ہائر سکینڈری سکولو ں میں بھی لیکچر ر کی اسامیا ں خالی پڑی ہیں ۔کرالہ پورہ تعلیمی زون میں پرائمری سے لیکر مڈل تک سکولو ں کی کل تعداد 159ہے اور ان میں 14112طلاب زیر تعلیم ہیں جبکہ پڑھانے کیلئے رہبر تعلیم اساتذہ سمیت 552تدریسی عملہ تعینات ہے ۔مذکورہ زون میں مڈل اور ہائی سکولوں میں ماسٹر گریڈ کی11اور ٹیچر کی 13سامیا ں خالی پڑی ہیں جبکہ محکمہ تعلیم نے اساتذہ کی اسامیو ں کو پر کرنے کیلئے پہلے ہی اشتہار دیا ہے لیکن ان اسامیو ں کو ترجیحی بنیادو ں پر پُر کرنے کی ضرورت ہے تاکہ کرالہ پورہ کے سکولو ں میں زیر تعلیم طلاب کا تعلیمی سال متاثر نہیں ہو ۔اتنا ہی نہیں بلکہ کرالہ پورہ تعلیمی زون میں اس وقت 4ہائر سکینڈری سکول قائم ہیں جن میں کرالہ پورہ ،لون ہرے ،وارسن اور کیرن شامل ہیں ۔وارسن ہائر سکینڈری سکول اس زون میں واحد ہائر سیکنڈری ہے جہا ں ابھی بھی لیکچر ر کی 10اسامیا ں خالی پڑی ہیں اور سرحدی علاقہ کیرن میں بھی8لیکچر ر کی اسامیا ں خالی پڑی ہیں ۔اسی طرح لون ہرے میں 3اور کرالہ پورہ ہائر سیکنڈری سکول میں 5اسامیا ں خالی پڑی ہیں ۔ایک دہائی قبل وارسن علاقہ میں ایک ہائر سکینڈری سکول کو قائم کیا گیالیکن مذکورہ سکول کیلئے ابھی تک بھی بنیادی ڈھانچہ تعمیر نہیں گیا گیا ۔اس ہائر سیکنڈری سکول میں دردسن ،ریشی گنڈ ،وارسن کشمیری ،گجران اور گزریال سے طلبہ کی بھاری تعداد زیر تعلیم ہیں لیکن ابھی وہ ہائر سکول کی ہی عمارت میں اپنی تعلیم حاصل کرتے ہیں ۔مذکورہ سکول میں زیر تعلیم طلبہ کی تعداد بہت زیادہ ہے لیکن جگہ کی عدم دستیابی کی وجہ سے انہیں سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔وارسن ہائر سینکڈری سکول میں 10سال گزر جانے کے باوجود لیکچر ر کی اسامیو ں کو مستقل طور پورا نہیں کیا گیا بلکہ تعلیمی سال کے ایک مہینے گزر جانے کے بعد عارضی بنیادو ں پر لیکچرر کی خالی پڑی اسامیو ں کو ایک سال کے لئے پورا کیا جاتا ہے ۔مقامی لوگو ں نے سرکار سے مطالبہ کیاہے کہ وہ ان سامیو ں کو مستقل طور پورا کریں ہے۔حد متارکہ پر واقع کیرن علاقہ میں قائم ہائر سکینڈری سکول کا بھی حال کچھ کم نہیں ہے وہا ں پر لیکچر ر کی8اسامیا ں خالی پڑی ہیں اور جب سے کیرن میں ہائر سکینڈری سکول کو قائم کیا گیا لیکچرا ٓر کی اسامیو ں کو مکمل طور پورا نہیں کیا گیا بلکہ ہر سال عارضی بنیادو ں پر تعینات کئے گئے لیکچررز کی خد مات حاصل کی جاتی ہے لیکن اس کے با وجود بھی امتحانی نتا ئج غیر تسلی بخش ہوتے ہیں۔کیرن کے لوگوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ وادی میں 90کی دہائی میں جب نا مساعد حالات نے جنم لیا تو یہا ں کی ایک بستی بور نامی گائو ں میں رہائش پذیر لوگ ہجرت کر کے اس پار چلے گئے اور یہا ں پر 4سرکاری سکولو ں میں تعینات اساتذہ بھی وہا ں چلے گئے لیکن آ ج تک ان اساتذہ کی خالی پڑی اسامیو ں کی جگہ کسی کو تعینات نہیں کیا گیا ۔لوگو ں نے مطالبہ کیا کہ اگر سرکار ہبر تعلیم طرز پر ان خالی پڑی اسامیو ں کو پر کریں تاکہ کیرن میں سرکاری سکولو ں کو فائد ہ پہنچ سکے۔کیرن کے مقامی لوگو ں کا یہ بھی کہنا ہے کہ سرحدی علاقہ ہونے کے ناطے یہا ں کے سرکاری سکولو ں میں زیادہ سے زیادہ تدریسی عملہ تعینات کرنے کی ضرورت ہے تاہم اس وقت کیرن سے تعلق رکھنے والے 16مقامی سرکار ی اساتذہ جو ایل او سی کی سند پر تعینات کئے گئے ،کیرن کے بجائے کپوارہ کے مختلف سکولو ں میں اپنی ڈیوٹی انجام دیتے ہیں اور اس میں سیاسی عمل دخل ہے ۔مقامی لوگو ں نے بتا یا کہ کیرن کے ان 16اساتذ ہ کو فوری طور کیرن کے مقامی سکولو ں میں فوری طور تعینات کیا جائیں تاکہ اس سرحدی علاقہ میں تعلیمی نظام بہتر بن جائے گا ۔ادھر ٹھنڈی پورہ کے لوگو ں کہنا ہے کہ رمسہ کے تحت یہا ں کے مڈل سکول کا درجہ بڑھا کر اس سے ہائی سکول بنایا گیا لیکن کئی سال گزر جانے کے باوجود بھی مذکورہ سکول کے لئے زیر تعمیر عمارت کو مکمل نہیں کیا گیا بلکہ مذکورہ ہائی سکول میں زیر تعلیم طلبہ مڈل سکول کی عمارت میں ہی گذارا کر کے اپنی تعلیم حاصل کرتے ہیں ۔گزریال کرالہ پورہ کے لوگو ں نے بتا یا کہ سابق سرکار نے یہا ں کے 70سالہ مڈل سکول کا درجہ بڑھا کر ہائی سکول کا درجہ دیا تاہم بعد میں موجودہ سرکار نے نامعلوم وجوہات کی بنا پر اس کو ہائی سکول درجہ پرروک دیا جس کی وجہ سے یہا ں کے طلبہ کو مڈل پاس ہونے کے بعد داخلہ کے لئے مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ادھر سرحدی گائو ں بڈنمل میں کے سکولو ں میں بھی اساتذہ کی کمی ہے جس کی وجہ سے زیر تعلیم طلاب کو مشکلا ت کا سامنا ہے ۔یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ کرالہ پورہ تعلیمی زون میں اس وقت 26سرکاری سکول کرایہ کے مکانوں میں قائم ہیں اور سرکار نے ان سرکاری سکولو ں کے لئے اپنی عمارتیں تعمیر کرنے کے لئے ابھی تک ٹھوس اقدامات نہیں اٹھائیں۔کرالہ کے جن علاقوں میں سرکاری سکول کرایہ کے مکانو ں میں ہیں ان علاقوں سے تعلق رکھنے والے لوگو ں کا کہنا ہے ان کرایہ کے مکانو ں میں بھی زیر تعلیم طلبہ کو بیٹھنے کے لئے جگہ نہیں ہے ۔اس حوالے سے زونل ایجوکیشن آفیسر کرالہ پورہ نے غلام حسن نے کشمیر عظمیٰ کو بتا یا کہ محکمہ کی ایک کوشش ہے کہ کرالہ پورہ زون کے سرکاری سکولو ں میں بہتر تعلیمی نظام کیلئے ٹھوس اقدامات کئے جارہے ہیں ۔انہو ں نے بتا یا کہ فی الوقت کیرن اور بڈنمل میں عملہ کی کمی ہے اور اس کیلئے انہو ں نے ان علاقوں کا دورہ بھی کیا تاہم ان علاقوں کے سکولو ں میں بھی اساتذہ کی کمی کو دور کیا جائے گا ۔انہو ں نے ا سبات کا اعتراف کیا کہ جہا ں ان علاقوں اساتذہ کی کمی کی وجہ سے امتحانی نتائج غیر تسلی بخش ہیں وہیں کرایہ کے عمارتو ں میں جگہ کی عدم دستیابی کی بھی ایک وجہ ہے لیکن محکمہ ہر سال اس کوشش میں رہتا ہے کہ ہر ایک سرکاری سکول کو اپنی عمارت تعمیر کی جائے تاکہ تعلیمی نظام درست ہوسکے ۔