فورسز کی کارروائیاں کشمیری عوام کے خلاف اعلان جنگ:مزاحمتی خیمہ
سرینگر// ڈیمو کریٹک فریڈم پارٹی،دختران ملت،مسلم لیگ،نیشنل فرنٹ، انجمن شرعی شیعیان،اتحاد المسلمین، پیپلز لیگ، پیپلزپولٹیکل فرنٹ، پیپلز فریڈم لیگ،تحریک مزاحمت، کشمیر تحریک خواتین، لبریشن فرنٹ(ح)، سالویشن مومنٹ، مسلم خواتین مرکز، لبریشن فرنٹ (آر)،پیپلز پولٹیکل پارٹی، مسلم کانفرنس ،محاز آزادی ،انٹرنیشنل فورم فار جسٹس ،ینگ مینز لیگ ، تحریک استقامت ،ووئس آف وکٹمز،ڈیمو کر یٹک پو لٹیکل مومنٹ ،ماس مومنٹ ،پیروان ولایت اورڈیمو کرٹیک لبر یشن پارٹی نے ہلاکتوں پر گہرے صدمے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ فورسز نے نہتے کشمیری عوام کے خلاف جنگ چھیڑ رکھی ہے۔ڈیمو کریٹک فریڈم پارٹی نے شوپیان میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں تازہ ہلاکتوں پر گہرے صدمے کا اظہار کرتے ہوئے کشمیر کی موجودہ صورتحال کو جنگی قرار دیا ہے۔پارٹی نے کہا کہ بھارتی فورسز کشمیریوں کو قتل کرنے کی عادی ہوچکی ہیں اسی لئے نہتے انسانوں کو ایک نہیں تو دوسرے بہانے گولیوں سے بھون ڈالنے کے مواقع کی آڑ میں رہتی ہیں۔پارٹی کے سیکریٹری جنرل مولانا محمد عبد اللہ طاری نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ بھارتی فورسز نے نہتے کشمیری عوام کیخلاف جنگ چھیڑ رکھی ہے۔دختران ملت نے قتل عام کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیری نوجوانوں کو موت کے گھاٹ اتار کر بھارت اور اس کے ریاستی آلہ کاروں نے ایک بار پھر جھوٹ اور کذب بیانی کا دور دورہ شروع کر دیا ہے اورملوثین کی پردہ پوشی کیلئے زمین آسمان کی قلابیں ملائی جارہی ہیں۔ تنظیم کی سربراہ آسیہ اندرابی نے کہا ہے کہ ان معصوموں کا خون نہ صرف بھارتی فوج پر عائد ہوتی ہے بلکہ ریاست جموں و کشمیر کے ہر ہند نواز سیاست دان بھی معصوموں کے قتل عام میں برابر شریک ہے۔انہوں نے کہا کہ ریاستی سرکار کی مختلف ایجنسیوں کے درمیان تضاد بیانی ہی اس بات کو سمجھنے کیلئے کافی ہے کہ یہ قتل عام چھپانے کیلئے ڈرامہ بازی کی جارہی ہے۔مسلم لیگ نے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے’افسپا‘ اور فوج کو حد سے زیادہ اختیارات دینے کا نتیجہ قرار دیا ہے۔ لیگ ترجمان سجاد ایوبی نے اپنے بیان میں کہا کہ فوج اپنے اختیارات کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے ایک منصوبہ بند سازش کے تحت کشمیریوں کی نسل کشی کی راہ پر گامزن ہے اور اپنے کرتوتوں پر پردہ ڈالنے کے لئے وہ ہر کشمیری پر کوئی نہ کوئی بے بنیاد الزام لگا دیتی ہے جس کی تازہ مثال شوپیان میں چار نہتے اور معصوم نوجوانوںکی ہے۔دریں اثنا لیگ کا ایک وفد عبدالرشید خان اور عبدالرشید شیخ پر مشتمل پنجورہ اور مولو چتراگام گیاجہاں انہوں نے نماز جنازہ ادا کی ۔نیشنل فرنٹ نے شوپیان واقعہ کو سرکاری دہشت گردی کی بد ترین مثال قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ فورسز کو کشمیری عوام کو صفحہ ہستی سے مٹانے کی کھلی چھوٹ دے دی گئی ہے یہی وجہ ہے کہ ہلاکتوں کے واقعات آئے دنوں پیش آرہے ہیں۔ فرنٹ نے کہا کہ ان جیسے سانحات کیلئے مہذب دنیا کے اندر کوئی جگہ نہیں ہے اور یہ ہر انصاف پسند کیلئے ناقابل قبول ہیں۔ انجمن شرعی شیعیان کے سربراہ اور سینئر حریت رہنما آ غا سید حسن نے اس سانحہ کی مذمت کی اورجاں بحق افراد کو خراج عقیدت پیش کیا۔انہوں نے کہا کہ فورسز جنوبی کشمیر کے حریت پسند عوام کے جذبہ مزاحمت کو توڑنے کے لئے جبر و تشدد کے نت نئے نسخے آزما رہی ہیںاور ان اضلاع میں فورسز کی بے لگامی اپنی انتہا تک پہنچ چکی ہے ۔آغا حسن نے کہا کہ گزشتہ دو برس سے فورسز نے جنوبی کشمیر کے عوام کے ساتھ بلا اعلان جنگ چھیڑ رکھی ہے شہری ہلاکتوں کا سلسلہ جاری ہے اور فورسزنے عسکریت پسندوں کے تعاقب کے نام پر علاقہ کے عوام کا قافیہ حیات تنگ کررکھا ہے ۔اتحاد المسلمین نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے جاں بحق ہوئے نوجوانوں کوخراج عقیدت پیش کیا ہے۔ تنظیم کے سرپرست اعلیٰ اور بزرگ حریت رہنما مولانا عباس انصاری اور صدر مولانا مسرور عباس انصاری نے شوپیان قتل عام پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے جاں بحق ہوئے نوجوانوں کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا ہے ۔ انہوں نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کشمیر میں جاری بھارتی بربریت روکنے میں اپنا کلیدی کردار ادا کریں۔ پیپلز لیگ کے محبوس چیئرمین غلام محمد خان سوپوری اور قائمقام چیئرمین سید محمد شفیع نے معصوم نوجوانوں کے قتل عام کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیرمیں فورسز کو کھلی چھوٹ دی گئی ہے جس کے نتیجے میںایسے واقعات رونما ہوتے ہیں ۔ اس دوران لیگ کا ایک وفد عبد الرشید ڈارکی قیادت میں شوپیان گیا جہاں انہوں نے نوجوانوں کی جنازہ نمازوں میں شرکت کی۔ پیپلزپولٹیکل فرنٹ کے سرپرست فضل الحق قریشی اورچیئرمین محمد مصدق عادل نے کہا کہ یہ سانحہ جس سے سرکار محض ایک حادثہ اور فوج ایک جائز کاروائی قرار دینے کی کوششوں میں جُٹی ہوئی ہے دراصل فورسز کی طرف سے پانچ کشمیریوں کا اجتماعی قتل ہے۔ پیپلز فریڈم لیگ کے ترجمان نے افسوس کا اظہار کرتے ہو ئے کہا کہ فوج کو کشمیریوں کے قتل عام کی کھلی چھوٹ دے دی گئی ہے اور اب وہ عالمی برادری کو گمراہ کر نے کے لیے عام کشمیریوں کو ہلاک کر تے ہیں اور پھران کو حریت پسندوں کے مددگار بتاتے ہیں۔تحریک مزاحمت کے چیئرمین بلال احمد صدیقی نے فوجی کارروائی کوظلم و بربریت اور سفاکیت کی بدترین مثال قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مذمت و ملامت کا کوئی لفظ اس ننگی جارحیت کا احاطہ نہیں کر سکتا۔انہوں نے کہا کہ یہ دردناک واقعہ بربریت کی اپنی مثال آپ ہے۔بلال صدیقی نے مزید کہا کہ ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت نوجوانوں کی منظم نسل کشی کی پالیسی پر عمل ہورہا ہے۔کشمیر تحریک خواتین کی سربراہ زمردہ حبیب نے نہتے نوجونوں کی ہلاکتوںپر رنج وغم کااظہارکرتے ہوئے واقعہ کو انسانیت سوز قراد دیا ہے۔انہوں نے حکام سے کہا کہ روز روزکی قتل و غارت گری سے بہتر ہے کہ ہمیں ایک ساتھ قتل کریں اوربے گناہ شہریوں کی ہلاکتوںکو اپنی جیت سمجھ کراپنے ماتھے پر چپکالیں اور جشن منا لیں۔ لبریشن فرنٹ (ح)کے چیئرمین جاوید احمد میر نے مذمت کرتے ہوئے کہا کہ فورسز آپریشن آل آوٹ کے نام پر کشمیری نوجوانوں کا قتل عام کرنے میں مصروف ہے ۔ انہوں نے کہا کہ امن کے نام پر حکومت ہنداور ان کی افواج جموں کشمیر میں اسرائیلی طرز عمل کی پالیسی اختیار کرکے دہشت پسندانہ اقدام کر رہا ہے۔ انہوں نے بین الاقوامی برادری انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی طرف سے جاری قتل عام کا نوٹس لے۔ سالویشن مومنٹ چیئرمین ظفر اکبر بٹ نے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ معصوملوگوں پر فورسز نے بندوقوں کے دہانے کھول کر اس بات کا عملی ثبوت پیش کیا کہ وہ کس حد تک بوکھلاہٹ کا شکار ہوئے ہیں۔اس دوران تنظیم نے ظفر اکبرکی گرفتار ی کی مذمت کی ۔ مسلم خواتین مرکز کی چیئرپرسن یاسمین راجہ نے مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بے گناہ افراد کا قتل عام کرنے میں فورسز فخر محسوس کرتے ہیں جو اس بات کا ثبوت ہے کہ بھارت کشمیریوں کی منصوبہ بند نسل کشی پر عمل پیرا ہے۔لبریشن فرنٹ (آر ) کے سرپرست اعلیٰ بیرسٹر عبدالمجید ترمبو اور جنرل سیکریٹری وجاہت بشیر قریشی نے کہا کہ فورسز اور مقامی حکام قتل غارت گری اور معصوم عوام کے قتل کے جواز میں انہیں عسکریت پسندوں کے بالائی ورکر قرار دے کر دنیا کو گمراہ کررہے ہیں ۔انہوں نے حکومتی دعووں کی تردید کرتے ہوئے بین الاقوامی سطح کے وار ٹریبونل کے قیام کی مانگ کی۔پیپلز پولٹیکل پارٹی کے سربراہ انجینئرہلال احمدوارنے شوپیان ہلاکتوں کوقتل عام کاتسلسل قراردیتے ہوئے فوج کے دعویٰ کو جھوٹ سے تعبیرکیا۔انہوں نے کہا کہ افسپاجیسے مہلک ہتھیارسے لیس فوج اورفورسزکیلئے کوئی بھی سانحہ انجام دیناکوئی نئی بات نہیں ۔ مسلم کانفرنس کے ایک دھڑے کے چیئرمین شبیر احمد ڈار ،محاز آزادی کے ایک دھڑے کے صدر محمد اقبال میر ،انٹرنیشنل فورم فار جسٹس کے چیئرمین محمد احسن اونتو،ینگ مینز لیگ کے چیئرمین امتیاز احمد ریشی اور تحریک استقامت کے چیئرمین غلام نبی وار نے اپنے مشترکہ بیان میں ہلاکتوں کو کشمیریوں کی نسل کشی سے تعبیر کرتے ہوئے مذمت کی ہے ۔حقوق انسانی فورم وئوئس آف وکٹمزنے شہری ہلاکتوں کے واقعات کوالمیہ قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ افسپا کی موجودگی تک ایسے سانحات پرروک لگناممکن نہیں ۔فورم کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹرعبدالقدیراورکوارڈی نیٹرعبدالرئوف خان نے تشویش کااظہارکرتے ہوئے کہاکہ آئے دنوں ہونے والی ہلاکتوں کے نتیجے میں عام لوگ خودکوغیرمحفوظ تصورکرتے ہیں ۔ڈیمو کر یٹک پو لٹیکل مو منٹ کے چیئر مین فر دوس احمد شاہ نے ہلا کتوں پر دکھ کا اظہا ر کر تے ہو ئے کہا ہے کہ معصوم کشمیریوں کا خون بہانا فورسز کاایک مشغلہ بن چکا ہے ۔ماس مومنٹ سربراہ فریدہ بہن جی نے ہلاکتوں پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئے روز کی ہلاکتیں اس بات کا ثبوت ہیں کہ فورسز اہلکار کشمیر میں نسل کشی کی منصوبہ بند سازش پر عمل پیرا ہیں۔پیروان ولایت ترجمان نے شوپیان قتل عام کی مذمت کرتے ہوئے جاں بحق ہوئے نوجوانوں کو خراج عقیدت پیش کیاہے۔انہوں نے واقعہ کو کشمیریوں کی نسل کشی سے تعبیر کیا ہے۔ڈیمو کرٹیک لبر یشن پارٹی کے چیئرمین ہاشم قریشی نے کہاکہ کشمیری عوام کے جذبات کو دبانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ اْنہوںنے کہا کہ جب تک افسپاء کو ختم نہیں کیا جائے گا تب تک اسی طرح فورسز سزا سے بے حوف ہوکرکشمیری عوام کے قتل عام میں مصروف رہیں گے ۔
ہلاکتیں ناقابل برداشت:مین اسٹریم
عدالتی تحقیقات کا مطالبہ
سرینگر//پی ڈی پی ممبران اسمبلی نے شہری ہلاکتوں کوناقابل برداشت قراردیتے ہوئے واقعہ کی جوڈیشل انکوائری کامطالبہ کیا۔ممبراسمبلی وچی اعجازاحمدمیراوررُکن اسمبلی شوپیان ایڈوکیٹ محمدیوسف بٹ نے خبردارکیاکہ ایسی ہلاکتوں سے خرمن امن کی صورتحال مزیدبگڑجائے گی ۔ ایڈوکیٹ اعجازمیرنے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسی ہلاکتیں ہرلحاظ سے قابل مذمت ہیں ۔میرنے تازہ ہلاکتوں کی جوڈیشل انکوائری کرانے کامطالبہ کرتے ہوئے خبردارکیاکہ شہری ہلاکتوں کے ایسے واقعات خرمن امن میں پھربگاڑ کاموجب بن سکتے ہیں ۔اس دوران رُکن اسمبلی شوپیان ایڈوکیٹ محمدیوسف بٹ نے مذمت کرتے ہوئے کہاکہ ایسے سانحات کیلئے محض مذمتی بیانات ہی کافی نہیں ہیں۔ انہوںنے سوالیہ اندازمیں کہاکہ نہ جانے فورسزاورفوج ماضی کی غلطیوں سے کوئی سبق لینے کوتیارنہیں اورآئے دنوں کسی نہ کسی معصوم کوموت کی نیندسلادینے کے واقعات رونماہورہے ہیں ۔انہوںنے جوڈیشل انکوائری کامطالبہ کیا۔پی ڈی ایف چیرمین اورممبراسمبلی خانصاحب حکیم محمد یاسین نے اس دلخراش واقعہ کی عدالتی جانچ کا مطالبہ کیا۔ حکیم محمد یاسین نے وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی پر الزام لگایا ہے کہ وہ فورسز میں چھُپے اُن کالے بھیڑوں پر لگام کسنے میں بُری طرح ناکام ہوچُکی ہیں جو آئے دن نہتے اور معصوم شہریوں کی ہلاکتوں کے مُرتکب ہورہے ہیں۔حکیم یاسین نے کہا کہ وادی میں شہری ہلاکتو ں کی وجہ سے عام لوگوں میں خوف و ہراس اور عدم تحفظ کا ماحول پیداٍ ہوچکا ہے ۔جموں کشمیر تحریک کے صدر عبدالغنی وکیل نے کہا ہے کہ اگر اسی طرح عام شہریوں کی قتل وغارت جاری رہی تو ریاست کے عوام خاص کر وادی کے لوگ اتنے دور ہو سکتے ہیں کہ واپس آنا نا ممکن بن سکتا ہے۔عبدالغنی وکیل نے شوپیاں میں عام شہریوں کی فائرنگ سے موت کی پُر زور الفاظ میں مذمت کی ہے اور سرکار سے پُر زور مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور اس واقعہ کی عدالتی تحقیقات کے احکامات صادر کرے۔
قتل عام منصوبہ بند سازش:بار
سرینگر// بار ایسو سی ایشن نے شوپیاں واقعہ کو انسانیت سوز قرار دیا ہے۔بار ایسو سی ایشن کے صدر ایڈوکیٹ میاں عبدالقیوم نے اپنے ایک بیان میں الزام عائد کیا ہے کہ فوج اور فورسز معصوموں کا خون بہا کر خوشی محسوس کرتی ہے اور وہ ایک منصوبہ بند سازش کے تحت کشمیر میں قتل عام کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ فوج اور فورسز کے علاوہ ٹاسک فورس بے خوف ہوکر انسانوں کا لہو بہا رہے ہیںاور انہیں اس بات کی علمیت ہے کہ انہیں قوانین کے تحت تحفظ حاصل ہے اور انہیں کشمیریوںکو مارنے کیلئے کسی بھی قانونی کاروائی کا سامنا نہیں کرنا پرے گا۔انہوں نے کہا کہ کشمیری معصوم شہریوں کا خون دیکھنے میں فرقہ پرستوں کو بھی خوشی محسوس ہوتی ہے۔بار ایسو سی ایشن صدر نے اقوام عالم میں امن پسند شہریوں بالخصوص ایمنسٹی انٹرنیشنل،ایشاء واچ اور دیگر بشری حقوق کی تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ صورتحال کا احاطہ کریں اور معصوم کشمیریوں کے بچائو کیلئے سامنے آئیں۔
ہلاکتوں کا جاری سلسلہ اسرائیلی طرز عمل:مذہبی جماعتیں
سرینگر//جماعت اسلامی،جمعیت اہلحدیث اور جمعیت ہمدانیہ نے شوپیاں واقعہ پرگہرے صدمے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ فورسز کو جموں و کشمیر کے لوگوں کے بنیادی حقوق بشمول حق زندگی کو پامال کرنے کی کھلی لائسنس ملی ہوئی ہے اور انہیں کسی قانونی ضابطے کا کوئی پاس و لحاظ نہیں ہے۔ جماعت اسلامی نے شوپیان میں بھارتی فوجی اہلکاروں کے ہاتھوں چار نوجوانوں کے قتل عام پرزبردست غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے انسانی حقوق کے عالمی اداروں سے اپیل کرتی ہے کہ یہاں کے عوام کو ریاستی دہشت گردی سے بچانے کی خاطر مؤثر اقدامات کریں۔ جماعت اسلامی نے کہاہے کہ فوجی اہلکاروں کو یہاں کے لوگوں کے بنیادی حقوق بشمول حق زندگی کو پامال کرنے کی کھلی لائسنس ملی ہوئی ہے اور انہیں کسی قانونی ضابطے کا کوئی پاس و لحاظ بھی نہیں ہے اور وہ اپنے آپ کو بھارتی آئین سمیت تمام قوانین سے بالاتر سمجھتے ہیں۔ حال ہی میں ان اہلکاروں کے خلاف شوپیان پولیس تھانہ میں درج قتل کے ایک مقدمے میں تحقیقاتی عمل رُکوانے کے فیصلے نے ان اہلکاروں کو اور بے خوف بنادیا ہے جس کا نتیجہ شوپیان کے مضافات میں پیش آئے اس دلدوز واقعہ سے عیاں ہے جس میں راہ چلتی ایک نجی گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ کرکے بے گناہ نوجوانوں کو بلاکسی قانونی اور اخلاقی جواز کے قتل کردیا گیا اور اب قتل عام کی اس کارروائی کو مقتولین پر بالائے زمین ورکر ہونے کا الزام چسپاں کرکے جواز دینے کی کوشش کررہے ہیں تاکہ مقامی ا نتظامیہ اس کارروائی میں ملوث اہلکاروں کے خلاف کوئی دکھاوے کی کارروائی بھی نہ کرسکے۔جمعیت اہلحدیث نے کہا ہے کہ شو پیان میں قبرستا ن کی خا مو شی طاری کرنے کیلئے فوج نے معصوم نوجوانوں کوراست فائرنگ کے دوران ابدی نیند سلا کر محشر کا سماں بپا کر دیا اور پھر اس جور و ظلم پر احتجا ج کرنے والوںکو بھی مشق ستم بنا نے میںکو ئی ہچکچا ہٹ محسو س نہیں کی گئی۔جمعیت نے ان واقعا ت پر بر ہمی اور تشویش کا اظہار کرتے ہو ئے کہا ہے کہ اقوا م متحدہ اور دوسرے عا لمی معتبر ادارے اس قہرو ستم کا سنجیدہ نو ٹس لیں اور مسئلہ کشمیر کے پا ئیدار حل کے لئے سود مند کو ششیں کریں تا کہ اس خطے میں دیر پا امن قا ئم ہو سکے۔ جمعیت ہمدانیہ نے نوجوانوں کی ہلاکتوں پر گہرے صدمے اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے وادی میں مسلسل ہورہی ہلاکتوں کو اسرائیلی طرز عمل قرار دیا ہے۔ جمعیت سربراہ مولانا ریاض احمد ہمدانی نے کہا ہے کہ ایک منصوبہ بند سازش کے تحت کشمیریوں کی نسل کشی کا عمل جاری ہے ، جو بھارت کی جمہوریت پر بدنما داغ ہے۔ بیان کے مطابق جمعیت کا ایک ہنگامی اجلاس حاجی عبدالرشید گانی کی صدارت میں منعقد ہوا، جس میں شوپیان ہلاکتوں اور کشمیریوں کی نسل کشی کے نہ تھمنے والے سلسلے کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی۔ اجلاس میں فوج کی کارروائی کو بربریت ، چنگیزیت اور تاتاریت سے بھی بدتر قرار دیتے ہوئے کہا کہ بے رحم حکمران اور فورسز نے نہتے لوگوں کیلئے اعلان جنگ کردیاہے۔ انجمن حمایت الاسلام کے زعماء مولانا شوکت حسین کینگ، مولانا خورشید احمد قانونگو اور مولانا عبدالحق اویسی نے اپنے مشترکہ احتجاجی بیان میں کہا کہ شوپیاں کی خونی واقعات پر اہل کشمیر کے دلوں کو ایسے زخم لگے ہیں جن کے ہندوستان کے ساتھ الحاق کی قرابت عظیم گھاٹے کا سودا ثابت ہوا ہے اور جیسے بھارت کوکشمیریوں کو مارنے کیلئے سند حاصل ہوئی ہو ،پوری دنیا کو اخلاقیات کو شرمسار کیا ہے اور دوسری طرف اخلاقی جرموں کو پردہ کرتے ہوئے جموں وکشمیر کے باشندوں کو تقسیم اور آپسی نفرت میں تبدیل کیا ہے۔ رحمۃً للعالمین ٹرسٹ کے سربراہ مولانا ریاض الحق نور آبادی اور حقانی میمورریل ٹرسٹ کے سربراہ سید حمید اللہ حقانی نے ایک مشترکہ بیان میں قتل عام پر رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں کا قتل عام کر نا اب فورسز کا معمول بن چکا ہے ۔
بچوں پر جنگجوئوں کا لیبل چسپاں کرنا شرمناک فعل: صلاح الدین
نہتے نوجوانوں کیساتھ خون کی ہولی کھیلنا بوکھلاہٹ:ڈاکٹر غزنوی
مظفر آباد//متحدہ جہاد کونسل، تحریک المجاہدین اورلشکر طیبہ نے شوپیاں میں نہتے نوجوانوں کی ہلاکتوں کو فورسز کی بزدلی اور بوکھلاہٹ سے تعبیر کیا ہے۔ متحدہ جہاد کونسل کے ترجمان سید صداقت حسین کی طرف سے موصولہ بیان کے مطابق حزب سربراہ اور متحدہ جہاد کونسل کے چیئرمین سیدصلاح الدین نے شوپیاں قتل عام اور معصوم بچوں پر جنگجوئوں کی لیبل چسپاں کرنے کوشرمناک قرار دیا ہے۔بیان کے مطابق صلاح الدین متحدہ جہاد کونسل کے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ فورسزاہلکار جموں و کشمیر کے عوام اورجنگجوئوں کے عزم کے سامنے عملاً بے بس اور ناکام ہیں، اسلئے اب وہ ان حربوں پر اُتر آئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایسے حربے نہ ہی تحریک آزادی کو کمزور کرسکتے ہیں اور نہ ہی بھارت کو ان جیسے واقعات سے رسوائی کے سوا کچھ حاصل ہوگا۔ تاہم سید صلاح الدین نے عالمی برادری اور عالمی انسانی حقوق کے اداروں سے یہ سوال کیا کہ وہ کہاں ہیں اور بھارتی فورسز کے ظلم و جبر اور انسانی حقوق کی بدترین پامالیوں پر وہ خاموش کیوں ہیں؟صلاح الدین کے مطابق ایک جائز اور آئینی جدوجہد جسے عالمی برادری اور عالمی اداروں کی تائید حاصل ہے، کیوں بے رحمانہ طریقے سے دبانے کی کوشش ہو رہی ہے۔ جہاد کونسل چیئرمین نے کہا کہ کشمیری عوام کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔ متحدہ جہاد کونسل کے سیکریٹری جنرل اور تحریک المجاہدین کے امیر شیخ جمیل الرحمان نے نوجوانوں کے قتل عام کو بھارتی فورسز کی بزدلی اور بوکھلاہٹ سے تعبیر کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس قتل عام کو کراس فائرنگ کے کھاتے میں ڈالنا شرمناک اور قابل مذمت ہے۔ جمیل الرحمان نے کہا کہ بھارت کشمیر میں اپنی شکست تسلیم کرنے کے بجائے نہتے عوام سے انتقام لے رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ شوپیاں میں ایک بار پھر فورسز نے ریاستی دہشت گردی کی بدترین مثال قائم کی۔ لشکر طیبہ ترجمان ڈاکٹرعبداللہ غزنوی کی جانب سے موصولہ بیان میں لشکر چیف محمود شاہ نے شوپیاں واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ نہتے لوگوں کے خون کے ساتھ ہولی کھیلی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ حاجن کے عوام کی مارپیٹ اور املاک کی توڑ پھوڑ کے بعد شوپیاں میں قتل عام دہشتگردی کی بدترین مثال ہے۔ انہوں نے حریت قیادت کی طرف سے ہڑتال کال کی پرزور حمایت کرتے ہوئے کہا کہ مودی سرکار جنگجوئوں کی پے در پے کارروائیوں سے پریشان ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی اہم موڑ ہے، قائدین کو اپنا رول ادا کرتے ہوئے عوام اور عالمی برادری دونوں کو اعتماد میں لینا ہوگا۔