سرینگر // پی ڈی پی نے کہاہے کہ فورسزمعیاری عملیاتی طریقہ کار(ایس او پی)کی پابندی نہیں کرتے ہیں ۔پارٹی ترجمان رفیع احمدمیرنے تشدداورہلاکتوں کے لامتناعی سلسلے کونکتہ تشویش سے تعبیرکرتے ہوئے کہاکہ فوج اورفورسزکی جانب سے کارروائیاں انجام دینے کے دوران ’طے شدہ معیاری عملیاتی طریقہ کار‘پرعمل نہیں کیاجاتاہے اوریہی وجہ ہے کہ آئے دنوں شہری ہلاکتوں کے المناک واقعات رونماہوجاتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ حکومت کی جانب سے باربارکی ہدایات اورتلقین کے باجودسیکورٹی ایجنسیاں ’معیاری عملیاتی طریقہ کار کی پابندنہیں رہتی ہیں بلکہ اُن کی جانب سے SOPکوبارباربالائے طاق رکھاجاتاہے۔ ترجمان نے کہاکہ شہری ہلاکتوں کے واقعات یافورسزکی جانب سے معیاری عملیاتی طریقہ کارکی خلاف ورزی کرناکوئی سیاسی ،اپوزیشن یاحکومتی معاملہ نہیں بلکہ یہ ایک ایسی صورتحال ہے جوہم سب کیلئے باعث تشویش ہے ۔رفیع احمدمیرنے مزیدکہاکہ یہ بات باعث تشویش اورالمیہ سے کم نہیں کہ ضلع شوپیان کوہرنوعیت کے سانحات کامرکزبنایاگیاہے ۔انہوں نے کہاکہ سیکورٹی ایجنسیوں کے ذمہ داروں کواسبات پرسرنوغورکرناپڑے گاکہ حقوق انسانی خلاف ورزیوں اورپامالیوں کے نتیجے میں سیاسی عدم استحکام کی صورتحال طول پکڑرہی ہے ۔ پی ڈی پی ترجمان نے واضح کیاکہ جب تک سیکورٹی حکام اسبات کااحساس نہیں کریں گے اورجنگجووعام شہری میں فرق نہیں کیاجائیگاتب تک کوئی بھی سیاسی پہل یاپیش رفت کشمیرمیں بارآورثابت نہیں ہوگی۔