سرینگر// ریاستی سرکار نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ ہوم گارڈ رضاکاروںکی مستقلی کا کوئی بھی منصوبہ اسکے پاس زیر غورنہیں ہے البتہ ہوم گارڈوں کی ڈیوٹی بونس میں اضافہ کیلئے فائل قانون وپارلمانی امور کے محکمہ جات کو بھیج دی گئی ہے ۔سرکار نے وادی میں کام کر رہے 3500ہوم گارڈوں کو مستقل کئے جانے سے یکسر انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہوم گاڑز کی مستقلی کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ تاہم ریاستی حکومت نے کہا کہ 11دسمبر 2015کو عدالت عالیہ نے ایک حکم نامہ زیر نمبر swp.no1257/2002جاری کرتے ہوئے ریاستی سرکار سے کہا ہے کہ ہوم گاڈروں کو ماہانہ اُتنا ہی مشاہرہ دیا جائے جتنا پولیس کے رضاکاروں کو دیا جاتا ہے ۔سرکار نے کہا کہ ریاستی حکم نامہ پر ریاستی سرکار نے ہوم گارڈوں کی ڈیوٹی بونس میں اضافہ کیلئے فائل قانون وپارلمانی امور کے محکمہ جات کو بھیج دی گئی ہے۔ریاستی حکومت نے کہا ہے کہ ہوم گاڈ زکو سال میں 90دن ڈیوٹی پر بلایا جاتا ہے جبکہ60دن سال میں انہیں تربیت دی جاتی ہے ۔ریاستی حکومت نے اعتراف کیا ہے کہ ہوم گارڈوں کو مشکل حالات میں بلا کر ٹریفک کے نظام حج اور امرناتھ جی یاترا میں سیکورٹی اداروں کی مدد کیلئے تعینات کیا جاتا ہے ۔جموں میں منعقد ہوئے حالیہ بجٹ اجلاس میںایم ایل سی رمیش اروڑہ کے ایک سوال کے تحریری جواب میں سرکار نے مزید کہا ہے کہ ہوم گارڈوں کو 90دنوں کی ڈیوٹی کے عوض 60روپے فی دن کے حساب سے مشاہرہ ادا کیا جاتا ہے جبکہ تربیت کے 60دنوں کے دوران انہیں 135روپے بطور ٹرینگ الائونس اور 30روپے کھانے پینے کیلئے دئے جاتے ہیں ۔اس دوران ہوم گارڈوں کا مطالبہ بھی یہ برسوں سے رہا ہے کہ انہیں بھی پولیس اور ایس پی اوز کی طرح مستقل کرنے کے ساتھ ساتھ اُن کی تنخواہوں کو بھی بڑھایا جائے ۔اُن کا کہنا ہے کہ ہوم گارڈوں کو ریاست کی مخدوش سیکورٹی صوتحال میں کام تو لیا جا رہا ہے تاہم انہیں اس کے عوض بہت ہی کم مشاہرہ فراہم کیا جاتا ہے جبکہ اس سلسلے میں ہوم گارڈوں نے کئی مرتبہ سڑکوں پر نکل کر بھی احتجاجی مظاہرے کئے اور مانگ کی کہ انہیں مستقل کرنے کے ساتھ ساتھ اُن کے مشاہرہ میں اضافہ کرنے کے علاوہ انہیں پولیس سٹیشنوں کے ساتھ منتقل کیا جائے ۔لیکن ابھی تک سرکار نے جانب سے نہ ہی اُن کا مشاہرہ بڑھایا گیا اور نہی اُن کی مستقلی کیلئے سرکار نے کوئی اقدامات کئے ہیں ۔