سرینگر //بین الاقوامی ’’حقوق نسواں ‘‘ کے دن کے موقعہ پر کشمیر تحریک خواتین نے جمعرات کو آبی گزر لالچوک میں پرامن اور خاموش احتجاج کرتے ہوئے وادی میں مذکورہ دن کو یوم سیاہ کے طور پر منانے پر زور دیا کیونکہ یہاں تحفظ کے بجائے خواتین کے حقوق کو پامال کر انہیں بے دردی سے قتل کیا جاتا ہے اور اس میں ملوث افراد کے خلاف کوئی قانونی کارروائی عمل میں نہیں لائی جاتی ہے ۔ زمرودہ حبیب کی سربراہی میں ہونے والے اس احتجاج کے دوران اْن کے ہمراہ تحریک خواتین کی کئی کارکنوں نے بھی شرکت کی۔مظاہرین نے بتایاکہ دنیا بھر میں حقوق نسواں کے عالمی دن کی مناسبت کے حوالے سے خواتین کے سیاسی ،سماجی اور معاشی حقوق کے تحفظ کی بات کرتے ہوئے تقاریب کا انعقاد کیا جارہا ہے تو وہیں کشمیر میں خواتین کے حقوق کونہ صرف پامال کیا جاتا ہے بلکہ انہیں بے دردی سے قتل بھی کیا جاتاہے جس کے متعلق مرکزی وریاستی حکومتیں اور حقوق نسواں کے عالمی ادارے خوموش تماشائی بنے بیٹھیں ہیں ۔ احتجاجی خواتین نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اور بینر اٹھارکھے تھے جن پر گذشتہ سال کے کشیدہ حالات کے دوران ماری گئی خواتین اور معصوم بچوںکی تصاویر موجود تھیں ۔اس موقع پر کشمیر تحریک خواتین کی چیئرمین زمرودہ حبیب نے بتایا ’’وادی میں حقوق نسواں کے عالمی دن کو منانا تو دور اس کے متعلق سوچنا بھی مشکل ہے کیونکہ زمینی سطح پر یہاں حالات بہت ہی کشیدہ ہیں اور آئے روز بچوں اور نوجوانوں کو قتل کیا جاتا ہے۔انہوں نے بتایا حقوق نسواں کے عالمی دن کی مناسبت سے جہاں خواتین کے حقوق کے تحفظ اور انہیں بااختیار بنانے کی بات کی جارہی ہے جبکہ کشمیر میں کواتین کو اپنے ہی گھر میں گولیوں کا شکار بنا دیا جاتا ہے اور کئی ایسی عورتیں وادی کے مختلف ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں جنہیں پلٹ ،ٹیر گیس شلینگ اور گولی کا شکار بناکر جسمانی طور ناخیز بنایا گیا ۔زمرودہ نے بتایا کہ ایسے حالات میں جہاں خواتین پر ظلم وتشدد کیا جاتا ہو حقوق نسواں کے عالمی دن کو کشمیر میں منانے کی کوئی اہمیت نہیں جبکہ مذکورہ دن کو یوم سیاہ کے طور پر منانے سے یہاں کی خواتین کو راحت مل سکتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ انصاف کا یہی تقاضہ ہے کہ حکومت ایسی خواتین کے قتل کی ذمہ داری قبول کرکے انہیں انصاف دلائیں جو فورسز کی براہ راست گولی کا شکار ہوئیں ۔
سماجی رویہ تبدیل کرکے مثبت سوچ اپنائی جائے: نعیمہ مہجور
گرلز سکول کوٹھی باغ میں تقریب
سرینگر//عالمی خواتین دن کے سلسلے میں گرلز ہائرسیکنڈری سکول کوٹھی باغ میں ڈائریکٹوریٹ آف سکول ایجوکیشن کشمیر اور ریاستی وومنز کمیشن کے باہمی اشتراک سے منعقد ہوئی۔ تقریب میں کمیشن کی چیر پرسن نعیمہ مہجور نے مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی جبکہ اس موقعے پر ناظم تعلیم کشمیر ڈاکٹر جی این ایتو مہمان ذی وقار کی حیثیت سے موجود تھے۔ تقریب منعقد ہونے سے قبل ریاستی وومنز کمیشن کی چیر پرسن نعیمہ مہجور نے خواتین کو تحفظ فراہم کرنے کے پیغام کو عام کرنے کے سلسلے میں گرلز ہائر سیکنڈری سکول کوٹھی باغ میں خواتین مارچ کی قیادت کی۔اس موقعے پرنعیمہ مہجور نے اپنی تقریر میں کہا کہ آج کا دن ہمیں یہ پیغام دیتا ہے کہ خواتین کے خلاف تشدد کو ختم کیاجائے اور ریاست میں اُن معاملات کی نشاندہی کی جائے جن میں خواتین شکار ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کو تحفظ فراہم کرنے کا بہترین سد باب یہ ہوگا کہ خواتین کے تئیں سماجی رویہ کو تبدیل کرکے مثبت سوچ کو اپنایا جائے۔اس موقعے پر ناظم تعلیم کشمیر ڈاکٹر جی این ایتو نے اعلان کیا کہ وادی کے تمام ہائی اور ہائر سیکنڈری سکولوں میں ’’خواتین خود بچاؤ کلب‘‘ قائم کئے جائیں گے۔بعد میں منعقدہ تقریب کے دوران سکولی طالبات نے کئی تمدنی پروگراموں کے ذریعے گھریلو تشدد کو ختم کرنے اور خواتین کو تحفظ فراہم کرنے کا پیغام دیا۔
کلچرل اکیڈیمی کی طرف سے خواتین کا محفل مشاعرہ
سرینگر// اکیڈیمی آف آرٹ، کلچر اینڈ لینگویجز کی طرف سے عالمی یومِ خواتین کے سلسلے میں ایک محفلِ مشاعرہ کا اہتمام کیا گیا ۔یہ تقریب اکیڈیمی کے صدر دفتر واقع لال منڈی منعقد ہوئی جس کی صدارت پروفیسر نسیم شفائی نے کی جبکہ ڈاکٹر شبنم عشائی بطورِ مہمانِ خصوصی تقریب میں موجود تھیں۔ تقریب کی صدر نسیم شفائی نے اپنے صدارتی کلمات میں عالمی یومِ خواتین کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے ادب خصوصاً کشمیری ادب میں خواتین کے کنٹری بیوشن پر روشنی ڈالی۔ وہ لل دید ہو یا حبہ خاتون، ارنہِ مال ہو ر یا رژ ددہر ایک نے کشمیری ادب کا دائرہ وسیع اور مالا مال کیا۔ تقریب میں جن شاعرات نے اپنا کلام پیش کیا اُن میں حمیدہ شاہ اختر، شاہدہ شبنم، ظریفہ جان، روٗحی جان، نسیم شفائی، شگفتہ زاہد، حلیمہ قادری، نکہت نظر، شبنم عشائی، پروین راجہ، شکیلہ بیگم، عابدہ نوید، شازیہ کوثر، ریحانہ عزیز، نسرین خان، بشارت النساء شامل ہیں۔ تقریب میں زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی خواتین کی ایک بھاری تعداد شامل تھی۔ تقریب کی نظامت کے فرائض ڈاکٹر نکہت نظر نے انجام دئے اور شکریہ کی تحریک اکیڈیمی کی سِٹاف آرٹسٹ نصرت جان نے پیش کی۔
خواتین کو بااختیار بنانے کیلئے عملی اقدامات کی ضرورت: نیلوفر شبیر
سرینگر //محکمہ فیملی ویلفیئر کے ایف ایم پی ایچ ڈبلیو ایسو سی ایشن کی صدر نیلوفر شبیرنے خواتین کے عالمی دن کے معقعے پر خواتین کی عظمت کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ خواتین کو تب تک ہمارے سماج میں وہ رتبہ حاصل نہیں ہوسکتا جب تک ان کو بااختیار نہیں بنایا جاسکتا اور وہ ماحول فراہم کیا جاتا جس میں وہ اپنے آپ کو محفوظ تصور کریں۔انہوںنے خواتین کو زور دیا کہ وہ اپنے حقوق کیلئے سامنے آٗئیں اور ایک منظم جدوجہد کا حصہ بنیں جس کا مقصد خواتین کو معاشرے کا ایک اہم حصہ بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی دن منانے کا مقصد محض رسمی نہیں ہونا چاہئے بلکہ عملی اقدامات کے ذریعے انہیں بااختیار بنانے کی ضرورت ہے۔ نیلو فر بشیر نے آصفہ کی عصمت دری اور قتل کے واقعے میں ملوث افراد کو سخت سزا دینے کی مانگ کرتے ہوئے کہا کہ ایسے لوگوں جو اس گھنا ونے کام میں ملوث ہیں کو پھانسی پر لٹکا دینا چاہئے اور اس معاملے پر سیاست کرنے سے گریز کرنا چاہئے۔