سرینگر// شوپیاں شہری ہلاکتوں،قیدیوں کو بیرون ریاست جیلوں میں منتقل کرنے اور معصوم بچی آصفہ کے قاتلوں کو بچانے کے خلاف مائسمہ،شہر خاص،حیدرپورہ اور نارہ بل میں احتجاجی مظاہرے ہوئے جس دوران راجوری کدل اور برین نشاط میں مظاہروں کے دوران ٹیر گیس شلنگ اور سنگبازی کے واقعات پیش آئے۔مشترکہ مزاحمتی قیادت کی طرف سے شوپیاں ہلاکتوں اور قیدیوں کو بیرون ریاست جیلوں میں منتقل کرنے کے خلاف نماز جمعہ کے بعد احتجاج کی کال کے دوران راجوری کدل میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا،جس کے دوران فورسز اور پولیس پر سنگبازی کی گئی۔ عینی شاہدین کے مطابق فورسز نے راجوری کدل سے اسلامیہ اسکول تک زبردست ٹیر گیس شلنگ کی،جس کی وجہ سے فضا میں ہر سو دھواں ہی دھواں نظر آیااوردھویں کی وجہ سے دم گھٹنے سے ایک خاتون مبینہ اشرف بٹ بے ہوش ہوگئی،جس کو نزدیکی صدر پہنچایا گیا۔تاجروں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ فورسز نے سامان کو تہس نہس کیا۔انہوں نے کہا کہ فورسز اور پولیس کے سامنے جو بھی کوئی چیز آئی،اس کو نقصان پہنچایا گیا،جبکہ دکانداروں کو تشدد کا نشانہ بنانے کے علاوہ دکانوں میں موجوداشیاء کی بھی توڑ پھوڑ کی گئی اور ایک دکاندار فروض احمد ولد غلام احمد بٹ جو کہ میوہ فروش تھا کو بھی گرفتار کیا گیا۔ادھر نوہٹہ میں بھی نماز جمعہ کے بعد معمولی سنگبازی ہوئی۔اس دوران برین میں بھی نماز جمعہ کے بعد نوجوانوں نے احتجاج کیااور مقامی فورسز کیمپ کو سنگبازی کا نشانہ بنایا۔فورسز نے جوابی کاروائی کرتے ہوئے ٹیر گیس کے گولے داغے اور پیلٹ فائرنگ کی،جس کی وجہ سے2افراد معمولی زخمی ہوئے۔علاقے میں وقفہ وقفہ سے شام تک اسی طرح کی صورتحال جاری تھی۔اس دوران تہاڑ جیل میں کشمیری اسیروں کی’’ بدترحالت زار کو اجاگر کرنے کیلئے‘‘ مشترکہ مزاحمتی قیادت کی کال پر لبریشن فرنٹ کے لیڈروں اور کارکنوں کے علاوہ دیگر لوگوں نے مائسمہ میں نماز جمعہ کے بعد احتجاجی مظاہرے کئے اوربڈشاہ چوک تک احتجاجی ریلی نکالی اور دھرنا دیا۔یہ احتجاج کشمیری اسیروں کی جموں منتقلی،ننھی آصفہ کے قاتلوں کو بچانے اور شوپیان کے قتل عام کے خلاف کیا گیا۔ احتجاجی ریلی کی قیادت فرنٹ کے نائب چیئرمین شوکت احمد بخشی کررہے تھے جبکہ احتجاج میں فرنٹ کے زونل صدر نور محمد کلوال ، مشتاق اجمل ،سراج الدین میر، شیخ عبدالرشید، ظہور احمد بٹ، محمد یاسین بٹ ،محمد صدیق شاہ، مشتاق احمد خان، پروفیسر جاوید ، شمیم احمد آخون ،معراج الدین پرے اور دوسرے کئی لوگوں نے شرکت کی۔اس دوران حید پورہ کی جامع مسجد کے صحن میں نماز جمعہ کے بعد حریت(گ) لیڈر اور کارکن جمع ہوئے اور بینئر و پلے کارڑ اٹھا کر احتجاج کیا۔احتجاج میں محمد یوسف نقاش، نثار حسین راتھر، محمد شفیع لون، محمد سلیم زرگر، خواجہ فردوس، مولوی بشیر احمد عرفانی، سید بشیر اندرابی، اشفاق احمد خان، رمیز راجہ، امتیاز احمد شاہ، یاسمین راجہ، ظہور احمد بیگ، محمد شفیع میر، عبدالاحد، عبدالرشید بیگ، عاصف راجہ اور دیگر کارکنان اور عوام کی خاصی تعداد شامل تھی۔ اس موقع پر قائدین نے سرینگر سینٹرل جیل سے محبوسین کو ریاست کی باہری جیلوں میں منتقل کرنے کی کارروائی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے انہیں واپس ریاست کی جیلوں میں منتقل کرنے پر زور دیا۔ادھرنوہٹہ میںنماز جمعہ کے بعدمرکزی جامع مسجد سرینگر کے باہر درجنوں مزاحمتی قائدین اور کارکنوں نے ’’سرکاری ظلم و جبر اور کشمیری عوام کیخلاف جاری جارحیت ‘‘کیخلاف پر امن احتجاجی مظاہرہ کیا ۔ادھراسلامک پولیٹکل پارٹی کے لیڈران شوکت احمد خان، محمد ایوب ڈار، مظفر احمد بٹ، غلام محمد بٹ، علی محمد بٹ، علی محمد گنائی، سجاد احمد لون اور دیگر پارٹی کارکنان نے ناربل میںیک پُر امن ریلی کا انعقاد کیا ۔