سرینگر//حریت (گ) نے تنازعہ کشمیرکو تسلیم شدہ سیاسی اور انسانی مسئلہ قراردیتے ہوئے یہ واضح کیاہے کہ 70سالہ پرانے مسئلے کوصرف نتیجہ خیزمذاکرات سے ہی حل کیاجاسکتاہے۔حریت کانفرنس(گ) کا ایک اجلاس سیکریٹری جنرل حاجی غلام نبی سمجھی کی صدارت میں حریت صدر دفتر حیدرہ پورہ میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں موجودہ صورتحال کا جائزہ لے کر اس بات پر افسوس کا اظہار کیا گیا کہ حریت (گ)چیرمین کوسیدعلی گیلانی پچھلے 8برسوں سے اپنے ہی گھر میں محصور رکھا گیا ہے اور اب ان کے ساتھ کسی کو ملنے کی اجازت بھی نہیں دی جارہی ہے۔ اجلاس میں کٹھوعہ میں آصفہ نامی معصوم بچی کے ساتھ زیادتی اور اس کے قتل پر قاتل کو بچانے کے لیے کی جارہی کوششوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ اس وقعہ سے پوری انسانیت شرمسار ہے اس لیے قاتل کو کیفر کردار تک پہنچایا جانا چاہئے۔ اجلاس میں شوپیان اور دیگر مقامات پر ہوئے جان بحق ہوئے افراد کو خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا گیا کہ معصومین کا لہو ایک دن ضرور رنگ لائے گا اور ہماری مبنی برحق تحریک کامیابی سے ہمکنار ہوگی۔ اجلاس میں کہا گیا کہ تنازعہ کشمیر بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ سیاسی اور انسانی مسئلہ ہے، جسے دیر یا سویر بھارت کو ہٹ دھرمی ترک کرکے کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل کرنا ہوگا۔ اجلاس میں محسوس کیا گیا کہ بھارت، پاکستان اور کشمیریوں کے درمیان بامعنیٰ نتیجہ خیز مذاکرات کے ذریعہ سے جنوبی ایشیاء کو آگ وآہن کی نذر ہونے سے بچایا جاسکتا ہے۔ اجلاس میں حریت ترجمان غلام احمد گلزار کی خالہ کے انتقال پر گلزار سے تعزیت وہمدردی کا اظہار کیا گیا۔ اجلاس میں جن اراکین شوریٰ نے شرکت کی، ان میں غلام نبی سمجھی، حکیم عبدالرشید، غلام محمد ناگو، سید محمد شفیع، سید بشیر اندرابی، محمد یٰسین عطائی، خواجہ فردوس وانی، امتیاز احمد شاہ، مولوی بشیر احمد عرفانی، محمد شفیع لون، بلال صدیقی، محمد یوسف نقاش، شاہین اقبال اور زمردہ حبیب شامل ہیں۔