شوپیان//حالیہ ہلاکتوں کیخلاف شوپیان میں متواترآٹھویں روزبھی زندگی مفلوج رہی ۔اس دوران پہنواورپنجورہ کے لوگوں نے یہاں قائم فوجی کیمپ کی منتقلی کامطالبے پرزور دیا ہے۔شوپیان قصبہ سمیت ضلع کے بیشترعلاقوں میں سوموارکوبھی تمام بازاراورکاروباری مراکز بندرہے جبکہ سڑکوں سے مسافر گاڑیاں بھی عملاً غائب رہیں۔خیال رہے 4مارچ کی شام ہوئے فائرنگ واقعے میں جوچارمقامی معصوم نوجوان جاں بحق ہوئے تھے ،اُ ن میں سہیل احمدوگے ساکنہ پنجورہ ،شاہداحمدخان ساکنہ ملک گنڈ،شاہنوازاحمدوگے ساکنہ لنگن ڈورہ ترنزااورگوہراحمدلون ساکنہ چھتری گام شامل ہیں جبکہ اس دوران 2مقامی جنگجو نوجوان عامرملک ساکنہ حرمین شوپیان اورعاشق احمدساکنہ رکھ کاپرن بھی جاں بحق ہوئے تھے ۔ اتوار کو متواتر ساتویں روزبھی ان ہلاکتوں کیخلاف ضلع شوپیان میں ہڑتال کیساتھ ساتھ ناراضگی جاری رہی جبکہ پہنواورپنجورہ کے لوگوں نے یہاں 2016کی ایجی ٹیشن کے دوران قائم کئے گئے 44آرآرکے کیمپ کوہٹانے کامطالبہ دوہرایاکیونکہ مقامی لوگوں کاالزام ہے کہ اسی کیمپ سے وابستہ فوجی حالیہ شہری ہلاکتوں میں ملوث ہیں ۔