سرینگر// ڈینٹل کالج سرینگر میںزیر تعلیم طلباء کی ہڑتال کل چوتھے روز میں داخل ہوئی ۔کالج کے انڈر گریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ طلاب گذشتہ4دنوں سے ہڑتال پر ہیں اور کلاسوں کا بائیکاٹ کررہے ہیں ۔ہڑتالی طلباء مختلف شعبہ جات کے سربراہان کے خلاف کارروائی کی مانگ کرہے ہیں ۔ طلبہ کا الزام ہے کہ مختلف شعبہ جات کے سربراہان طلبہ کو نجی کام کرنے پر مجبورکررہے ہیںاور انکار کرنے والے طلبہ کے ساتھ ناشائستہ سلوک کرتے ہیں۔ہڑتالی طلباء نے بتایا ’’ ایک مخصوص شعبہ کا سربراہ مختلف جماعتوں میں زیر تعلیم طلبہ کو گھریلو کام کرنے پر مجبور کرتا ہے۔‘‘ انہوں نے بتایا کہ مذکورہ سربراہ کے خلاف طلبہ نے کئی مرتبہ انتظامیہ کے پاس شکایت درج کرائی مگر کالج کے پرنسپل نے کوئی بھی کاروائی نہیں کی ہے۔ احتجاجی طلبہ نے بتایا کہ مذکورہ ڈاکٹر نہ صرف طلبہ کو گھریلو کام کرنے پر مجبور کرتا ہے بلکہ انکے خلاف نازیبا الفاظ بھی استعمال کرتا ہے۔ ڈینٹل کالج میں تعینات ایک ڈاکٹر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ مذکورہ ایچ او ڈی نے ایک طالب علم پر ہاتھ اٹھایا تھا جس کے بعد طلبہ نے اس کی شکایت پرنسپل سے کی اور پرنسپل نے طلبہ کی درخواست کو کمشنر ہیلتھ کو بھیجدیا۔ مذکورہ ڈاکٹر نے بتایا کہ طلبہ تحقیقاتی رپورٹ میں مذکورہ ایچ او ڈی کو کلین چیٹ دئے جانے کے خلاف گذشتہ4روز سے ہڑتال پر ہیں ۔