سرینگر//سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے ڈاکٹر حسیب درابو کو وزیر خزانہ کے عہدے سے فارغ کرنے کو خوش آئندہ قدم قرار دیتے ہوئے کہا’’ ریاست میں جی ایس ٹی کا خالق سابق وزیر خزانہ ہی ہیں،جس کی وجہ سے ریاست کی اقتصادی و مالی حالت خراب ہوئی‘‘۔ ڈاکٹر حسیب درابو کی طرف سے کشمیر کو غیر سیاسی مسئلہ قرار دینے کے بعد انہیں وزارتی کونسل سے فارغ کرنے کے فیصلے کو درست قرار دیتے ہوئے فاروق عبداللہ نے کہا کہ کشمیر ایک سیاسی مسئلہ ہے۔نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل ہونے سے ہی جنوبی کشمیر میں قیام امن کی راہ متعین ہوسکتی ہے۔انہوں نے ڈاکٹر حسیب درابو کو نشانہ بناتے ہوئے کہا’’جو لوگ کہتے ہیں کہ مسئلہ کشمیر سیاسی مسئلہ نہیں ہے،وہ تاریخ کشمیر اور تحریک کشمیر نا آشنا ہے‘‘۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ مسئلہ کشمیر ہی ہند پاک کی دوستی اور دونوں ملکوں کے درمیان خوشگوار رشتوں کے درمیان سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ فاروق عبداللہ نے کہا’’ بدقسمتی سے وزیر خزانہ نے دہلی میں مسئلہ کشمیر سے متعلق گمراہ کن بیان دیا،جس سے پورے ریاست کے لوگ آگ بگولہ ہوئے،اور مذمت کی‘‘۔ان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر درابو کی زوردار کوششوں سے ہی ریاست میں اشیاء و خدمات ایکٹ نافذ کیا گیا،جبکہ تاجر برداری اور کاروباری لوگ اس قانون کی زبردست مخالفت کر رہے تھے۔