جموں//ریاست کے نئے وزیر خزانہ سید محمد الطاف بخاری، جن کے پاس وزارت تعلیم کا قلمدان بھی ہے، نے حکومت اور اپنے محکمہ اور سرکار کی ترجیحات پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ حکومت اقتصادی اصلاحات پر خصوصی توجہ دے گی اس کے ساتھ 2018-19کے سالانہ بجٹ پر صد فیصد عمل آوری کو یقینی بنایا جائے گا۔ وزارت خزانہ کا کام کاج سنبھالنے کے بعد کشمیر عظمیٰ کے ساتھ ایک خصوصی بات چیت کے دوران بخاری نے کہا کہ ’’محبوبہ مفتی کی قیادت والی سرکار نے پہلے ہی اپنی ترجیحات واضح کر دی ہیں اور میری ہر ممکن کوشش ہوگی کہ حال ہی میں پیش کردہ سالانہ بجٹ میں کئے گئے تمام وعدوں کو عملی جامہ پہنایا جائے ۔‘‘ اصلاحات کو جاری رکھنے کا عزم دہراتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ترقیاتی سرگرمیوں میں کسی بھی قسم کی اڑچن نہیں آنی چاہئے تاکہ لوگوں کو کسی طور پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ پارٹی کے صوبائی دفتر میں مائیگرینٹ ونگ کی جانب سے منعقدہ ایک پروگرام کے حاشیہ پر بات کرتے ہوئے الطاف بخاری نے سابق وزیر خزانہ حسیب درابو کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کا ذکرکیا جس میں 60ہزار عارضی ملازمین کی مستقلی بھی شامل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ’یہ اصلاحات کسی ایک فرد واحد کی کائوشیں نہ تھیں بلکہ پی ڈی پی بی جے پی مخلوط سرکار کا طے شدہ ایجنڈاہے ، کل درابو تھے، آج میں ہوں، آنے والے کل کو کوئی اور بھی ہو سکتا ہے ، لیکن میں اپنے دَور کے بارے میں لوگوں کو یقین دلاتا ہوں کہ حکومت کی طرف سے شروع کئے گئے تمام پروگراموں کو بلا روک ٹوک جاری رکھا جائے گا۔ حسیب درابو کے حال ہی میں اخبارات میں شائع بیان کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ ’ہر سیاسی جماعت کی اپنی شبیہ اور ایک ایجنڈا ہوتا ہے جس کی ہر قیمت پر پاسداری لازم ہوتی ہے ۔ اگر کوئی ان حدود کو عبور کرتا ہے تو پارٹی اعلیٰ کمان کا فرض بنتا ہے کہ وہ جماعت اور عوامی مفادات کو مدِ نظر رکھ کر فیصلہ کرے‘۔ پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی کے فیصلہ کو پارٹی میں سب سے اہم قرار دیتے ہوئے الطاف بخاری نے کہا کہ پارٹی مفادات کو صدر سے بہتر کوئی بھی نہیں سمجھ سکتا۔ ’گزشتہ روز وزیر اعلیٰ نے مجھے اضافی ذمہ داری سونپی، 2016میں انہوں نے مجھے گھر بیٹھنے کے لئے کہا تھا‘۔تاہم انہوں نے کہا کہ حسیب درابوچار برس تک وزیر خزانہ رہنے کے علاوہ اقتصادی امور میں اچھا خاصا تجربہ رکھتے ہیں، حکومت ان کے اس تجربہ سے استفادہ کرنے میں کسی ہچکچاہٹ کا مظاہرہ نہیں کرے گی۔بخاری نے کہا کہ ’درابو صاحب ہمارے بہت اچھے دوست اور پی ڈی پی رکن ہیں، اگر ہمیں کسی معاملہ میں اُن کی مدد کی ضرورت پیش آئے گی تو ہم یقینی طور پر ان کی رائے لیں گے‘۔ان پر اعتماد ظاہر کرنے کے لئے پارٹی ہائی کمان کے تئیں تشکر ظاہر کرتے ہوئے انہوں نے کہا اگر آپ کو اپنے باس کا اعتماد حاصل ہو تو کام میں آسانی رہتی ہے ، مجھے مرحوم مفتی صاحب کا اعتماد حاصل تھا اور اب محبوبہ مفتی نے مجھ پر اعتماد ظاہر کیا ہے ، امید ہے کہ یہ ایسے ہی قائم رہے گا اور ہم لوگوں کے ساتھ کئے گئے وعدوں کو پایہ تکمیل تک پہنچاسکیں گے۔ اس سے قبل تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کیلئے سیاست عوامی خدمت کا ایک ذریعہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ’ریاست میں اچھے سیاستدانوں کی ضرورت ہے جن کے پاس سماجی خدمات کا واضح ایجنڈا ہو۔ مجھے مفتی محمد سعید نے سیاست میں متعارف کروایا تھا اور ان کی دعائوں کے طفیل لوگوں کی خدمت کرنے سے مجھے ذہنی سکون ملتا ہے ‘۔