سرینگر //نیشنل کانفرنس صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اور آر ایس ایس فرقہ پرست جماعتیںہیں اور جب تک نیشنل کانفرنس زندہ رہنے تک ریاست کی وحدت، انفرادیت، اجتماعیت اور دفعہ 370 کو کوئی زک نہیں پہنچا سکتا۔ فاروق عبداللہ نے نوائے صبح کمپلیکس میں مختلف تجارتی اور کاروباری انجمنوں کے نمائندوں کے ساتھ تبادلہ خیالات کرتے ہوئے کہا ’مجھے یہ بات کہنے میں ذرا بھی ہچکچاہٹ محسوس نہیں ہوتی کہ نیشنل کانفرنس ریاست جموں و کشمیر کی واحد ایسی سیاسی اور عوامی نمائندہ جماعت ہے جس کی جڑیں اسی ریاست میں پیوست ہے اور یہی وہ جماعت ہے جو بی جے پی اور آر ایس ایس جیسی فرقہ پرست جماعتوں کے کشمیر دشمن منصوبوں پر پانی پھیر سکتی ہے۔ فاروق عبداللہ نے کہا کہ ریاست کے موجودہ حالات کسی بھی زاویئے سے روشن مستقبل کے لئے مواقف نہیں۔ انہوں نے کہا کہ 2016کی بے چینی سے قبل تباہ کن سیلاب نے یہاں کے لوگوں کی کمر توڑ کر رکھ دی تھی اور اس کے بعد نوٹ بندی و جی ایس ٹی جیسے اقدامات نے بچی کچی کثر بھی پوری کردی۔ فاروق عبداللہ نے کہا کہ حکومت عوام کو نان شبینہ کا محتاج بنانے پر تلی ہوئی ہے، موجود مخلوط اتحاد نے ریاست کے اہم شعبوں کو بحرانوں کی نذر کردیا ہے۔ ریاست کی 60فیصد آبادی بلواسطہ یا بلاواسطہ سیاحتی شعبے پر انحصار کرتی ہے لیکن گذشتہ3برسوں میں یہ شعبہ بھی زوال پذیر ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاحت سے وابستہ شکارے والے، ہاوس بوٹ والے ، ہینڈی کرافٹس ،پیپر ماشی، قالین بافی، شال دوشالے، ووڈ کارونگ، ٹیکسی ڈائیور ، ہوٹل مالکان، دکاندار ، کاریگر لاکھوں کی تعداد میں اِس صنعت سے وابستہ ہیں۔ لیکن اس وقت اس شعبہ کی بدحالی سے یہ طبقہ بدترین مالی بحران سے دوچار ہوگئے ہیں۔ عوام سے آنے والے سیاحتی سیزن کو کامیاب بنانے کے لئے اپنا رول ادا کرنے کی اپیل کرتے ہوئے فاروق عبداللہ نے کہا کہ ہماری ذمہ داری بنتی ہے کہ ہم اس اہم شعبہ کی حفاطت کریں، کیونکہ یہ شعبہ ہماری اقتصادیات میں ریڈ ھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔