سرینگر//سرینگر کے مضافاتی علاقے بالہامہ میں بی جے پی رکن کی حفاظت پر مامور پولیس اہلکاروں پر گولیاں چلاکر ہتھیار چھیننے کی کوشش کے بعد فرار ہوئے جنگجوئوں کو نزدیکی بستی میں ہی محاصرہ میں لیا گیا جس کے بعد طرفین کے درمیان شدید جھڑپ شروع ہوئی۔ پولیس پر حملے اور بعد میں جھڑپ کے نتیجے میں پولیس اور سی آر پی ایف کے 2اہلکار زخمی ہوئے ۔پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ بستی میں کم سے کم 3جنگجو محصور ہیں ۔ادھر جھڑپ کیساتھ ہی کھنموہ ،بالہامہ ،پلوامہ،ترال اور پانپور میں فورسز اور نوجوانوں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔
واقعہ کیسے ہوا؟
سرینگر کے بالہامہ علاقے میں جمعرات بعد از دوپہر قریب ایک بجکر40منٹ پر بالہامہ اور کھنموہ کے وسط میں قائم’’عرش انسٹی چیوٹ آف ہیلتھ سائنس اینڈٹیکنالوجی‘‘ نامی نرسنگ انسٹی چیوٹ کے باہر مسلح عسکریت پسندوں نے ایک پولیس اہلکار کو گولی مار دی،جس کی وجہ سے وہ زخمی ہوا۔ذرائع کے مطابق مذکورہ انسٹی چیوٹ، جو کہ بی جے پی کے ایک رکن اور ضلع بارہمولہ کے سیکریٹری محمد انور خان چلا رہے ہیں،اس وقت انسٹی چیوٹ میں موجود تھے،جبکہ ان کی حفاظت پر مامور 2محافظین بھی وہاں پر موجود تھے۔ مذکورہ بی جے پی لیڈر نے انسٹی چیوٹ کے باہر مشتبہ افراد کو مشکوک حالت میں نقل و حرکت کرتے دیکھا،اور اپنے ذاتی محافظین کو ہدایت دی کہ وہ دیکھیں کہ کون لوگ ہیں۔ ایک اہلکار بلال احمد جونہی انسٹی چیوٹ کے گیٹ پر پہنچا اور ان افراد سے پوچھ تاچھ شروع کرنا شروع کردی تو2 لوگ سامنے آئے جبکہ تیسرے نے گولی چلائی،جو پولیس اہلکار کو لگی،اور وہ زخمی ہوا۔ اس دوران زخمی اہلکار سے ہتھیار چھیننے کی بھی کوشش کی گئی،تاہم مسلح افراد اس میںناکام ہوئے،جبکہ پولیس اہلکاروں نے بھی جواب میں گولیاں چلائیں۔ حملہ میں زخمی ہونے والے اہلکار کو سرینگر کے بون اینڈ جوائنٹ اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
جھڑپ
بھاگم دوڑ کے بیچ ہی حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب ہوئے۔ حملے کے فوراََ بعد پولیس اور فورسز کی بھاری جمعیت جائے واردات پر پہنچ گئی اور ایک وسیع علاقے کو محاصرے میں لے کر حملہ آوروں کی تلاش شروع کردی۔ اس دوران وری پورہ بالہا مہ میں جنگجو ؤں اور فورسز کا آ منا سامنا ہوا۔ ذرائع کے مطابق عسکریت پسندمذکورہ بستی میں ماسٹر غلام محی الدین میر اور مدہوش بالہامی کے رہاشی مکان میں داخل ہوئے اور فورسز پر فائرنگ کی ،جس کے جواب میں فورسز نے بھی مورچہ سنبھالتے ہوئے جوابی کارروائی کی اور اس طرح طرفین کے مابین جھڑ پ کا آغا ز ہوا۔پورے علاقے کے ارد گرد خار دار تاربچھائی گئی اور تمام راستے سیل کردیئے گئے ہیں۔اس دوران سینکڑوں کی تعداد میں پولیس اورفوجی اہلکاروں کی اضافی کمک سے سخت ناکہ بندی کی تاکہ جنگجوؤں کو فرار ہونے کا موقعہ نہ مل سکے۔ جنگجوئوں اور فورسز کے درمیان ابتدائی جھڑپ میں ایک سی آر پی ایف اہلکار زخمی ہوا،جس کو علاج و معالجہ کیلئے فوج کے92اسپتال منتقل کیا گیا۔سی آر پی ایف ترجمان راجیش یادو نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ہ110بٹالین سے وابستہ اہلکار پردیپ کے کندھے پر زخم لگا،اور وہ زخمی ہوا،تاہم اس کی حالت خطرے سے باہر ہے۔پولیس نے جنگجوئوں اور فورسز کے درمیان جھڑپ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی لیڈر کے محافظ پر گولی چلانے کے بعد جنگجو فرار ہوئے،تاہم پورے علاقے کومحاصرہ میںلیکر تلاشیوں کا سلسلہ شروع کیا گیا،جس کے بعد جنگجوئوں اور فورسز کے درمیان رابطہ بھی ہوا،اور طرفین میں جھڑپ شروع ہوئی۔۔ادھر دفاعی ذرائع نے بالہامہ جھڑپ کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ اس علاقے میں دو مکانوں میں کم از کم 3 جنگجوؤں چھپے بیٹھے ہیں اور وہ مسلسل فوج پر فائرنگ کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ علاقے میں اندھیرا ہونے کی وجہ سے روشنی کا معقول انتظام کرکے جنگجوؤں کے فرار ہونے کے تمام راستے مسدود کر دئیے گئے ہیں۔آخری اطلاعات ملنے تک جھڑپ جاری تھی،جبکہ دور سے آگ کی لپٹیں بھی نظر آرہی تھی۔
احتجاج
جنگجوئوں اور فورسز کے درمیان جھڑپ شروع ہونے کی خبر ملنے کے ساتھ ہی اونتی پورہ کے کئی علاقوں میں دکانیں بند ہوئیں۔اس دوران کھنموہ اور نواحی بستیوںمیں بڑی تعدادمیں لوگ گھروں سے باہر آئے اور انہوں نے زوردار احتجاجی مظاہرے شروع کئے۔جھڑپ کے دوران علاقے کے محاصرے پر مامور فورسز اہلکاروں اور مظاہرین کے درمیان پر تشدد جھڑپوں کا سلسلہ بھی جاری رہا۔ کھنموہ اور بالہامہ میں بھی احتجاج کیا گیا،جبکہ فورسز پر سنگبازی بھی کی گئی،جس کی وجہ سے جنگجو مخالف آپریشن میں بھی رخنہ پڑگیا۔ادھر معلوم ہوا ہے کہ پانپور میں بھی دکانیں بند ہوئیںاور نوجوانوں نے فورسز پر پتھرائو کیا،جبکہ فورسز نے ہوا میں گولیوں کے کئی رائونڈ چلائے۔پلوامہ میں نوجوان سڑکوں پر نکل آئے جس کے بعد فورسز اور مظاہرین میں جم کر جھڑپیں ہوئیں جس کے دوران کھل کر آنسو گیس کا استعمال کیا گیا۔ یہاں شام تک تصادم آرائی جاری رہی۔ادھر ترال بس اسٹینڈ میں بھی نوجوانوں نے فورسز پر پتھرائو کیا۔
بڈگام میں 3افراد گرفتار
اسلحہ ضبط کرنیکا دعویٰ
نمائندہ عظمیٰ
بڈگام //بڈگام پولیس نے جمعرات کو جنوبی کشمیر سے تین افراد کو ہتھیاروں اور گولہ بارود سمیت گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ پولیس ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ بڈگام پولیس اور فوج نے ایک خصوصی اطلاع ملنے پر تین افراد کی گرفتاری عمل میں لائی جن کے قبضے سے تین پستول ، چار میگزین اور گولیوں کے 12رائونڈ برآمد کئے گئے ۔ گرفتار شدہ افراد کی شناخت فیضان الزمان بٹ ولد غلام قادر بٹ ساکن کنڈی بجبہاڑہ، سجاد احمد ڈار ولد غلام رسول ڈار ساکن سانبورہ پلوامہ اور میسر احمد ڈار ولد مشتاق احمد ڈار ساکن سانبورہ پلوامہ کے بطور ہوئی ہے۔ پولیس نے بتایا کہ ان تینوں کی گرفتاری سے بڑے حادثات کو ٹال دیا گیا ہے۔ پولیس نے کیس درج کرکے تحقیقات شروع کردی ہے۔