مظفر آباد//متحدہ جہاد کونسل کے سیکریٹری جنرل اورتحریک المجاہدین کے امیر شیخ جمیل الرحمان نے جموں وکشمیر کی جدوجہد آزادی کو القاعدہ ، داعش یا طالبان کے ساتھ جوڑنے کو تحریک کے خلاف سازش قرار دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اس سازش کو کشمیریوں نے متحد ہو کر مقابلہ نہ کیا تو اس کے سنگین نتائج بر آمد ہو سکتے ہیں۔ تحریک لمجاہدین کے امیر نے واضح کیا کہ” ہاکورہ اسلام آباد (اننت ناگ) میں مارے گئے عسکریت پسندوں کا تعلق کسی عالمی تنظیم کے ساتھ جوڑنا تحریک دشمنی کی بدترین مثال ہے“۔ انہوںنے کہاکہ ”محمد توفیق عرف سبزار احمد کا تعلق تلنگانہ حیدر آباد سے تھا مگر وہ داعش یا القاعدہ سے وابستہ نہیں تھا، اس سے پہلے بھی تحریک المجاہدین کے جنگجوﺅں کا تعلق عالمی تنظیموں سے جوڑنے کی کوشش کی گئی، ہم بھارتی قبضے سے آزادی اور اعلائے کلمة اللہ کے لئے جدوجہد کر رہے ہیں،خلافت اسلامیہ یا مسلمانان عالم کے کسی بھی اتحاد سے کوئی مسلمان انکار نہیں کر سکتا لیکن القاعدہ ، داعش یا طالبان کا ایجنڈہ مبہم اور مشکوک قرار دیا گیا ہے، اسے جواز بنا کر اسلام کے دشمنوں نے افغانستان، عراق، شام اور دنیا کے دیگر خطوں میں لاکھوں مسلمانوں کا قتل عام کیا جواب تیز ہو گیا ہے، اسی وجہ سے مسلمانوں کے وسائل کو لوٹا جا رہا ہے۔ جمیل الرحمان نے کہا کہ جدوجہد آزادی¿ کشمیر کے دشمن کشمیر کو بھی عراق، افغانستان اور شام بنانے کے درپے ہیں تا کہ وہ اس خطے میں مسلمانوں کے قتل عام کو تیز کریں اور بھاجپا کے ساتھ مل کر وسائل کی بندر بانٹ کریں۔انہوںنے کہاکہ ’ ہم ایک بار پھر واضح کرتے ہیں کہ کشمیر کی تحریک یا عسکریت پسند کا کوئی عالمی ایجنڈہ نہیں اور نہ ہی ہم مسلمانوں کی عالمی سطح پر نسل کشی کا باعث بننے والے گروپوں سے ذرا بھر بھی ہمدردی رکھتے ہیں، سیاہ پرچم پر کلمہ تحریر کر کے عوام کو گمراہ کیا جا رہا ہے، مسلمانوں کے جذبات سے کھیلا جا رہا ہے‘۔ انھوں نے شہدائے کشمیر کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا اور ان کے مشن کو ناکام بنانے کی سازشوں کا مقابلہ کرنے کی اپیل کی۔