حکومت عوامی مفاد کیلئے نیا نظام متعارف کرے گی،ٹھیکداروں کاہڑتال ختم کرنے کا اعلان
سرینگر//بلال فرقانی//واجب الادا رقومات کی ادائیگی اور ’’پی ائے ائو‘‘ نظام کو موخر کرنے پرگزشتہ20دنوں سے تعمیراتی ٹھکیداروں کے ہڑتال و بائیکاٹ کے بیچ وزیر خزانہ نے ٹھکیداروں سے ایک میٹنگ کے دوران واضح کیا کہ’’پی اے او نظام کے نفاذ کیلئے ابھی ڈھانچہ تیار نہیںہے‘‘۔سرینگر کے شیخ باغ میں اپنی رہائش گاہ و پر ٹھکیداروں کے مشترکہ پلیٹ فارم سینٹرل کانٹریکٹرس کارڈی نیشن کمیٹی کے ساتھ میٹنگ کے دوران وزیر خزانہ سید الطاف بخاری نے کہا کہ پے اینڈ اکاؤنٹس آفس( پی اے او) نظام کو رشوت ستانی کے خاتمہ کے لئے ایک اہم قدم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ریاستی حکومت عوامی مفاد کے لئے ایک نیا نظام متعارف کرے گی۔ کارڈی نیشن کمیٹی کے جنرل سیکریٹری فاروق احمد ڈار کی قیادت میں تعمیراتی ٹھکیداروں کے وفد سے بات کرتے ہوئے انہوں نے ٹھیکہ داروں کو جموں وکشمیر کے ترقیاتی نظام کے لئے انتہائی اہم قرار دیا۔ بخاری نے کہا کہ پی اے او سسٹم اگرچہ کورپشن کے خاتمہ کے لئے ایک اہم بدلاؤ ثابت ہوسکتا ہے اور عمل سے نظام میں شفافیت اور بدلاؤ یقینی بن سکتا ہے۔ تا ہم آئندہ مہینوں میں اسے روایتی ٹریجری سسٹم اور پی اے او سسٹم کے تحت لاگو کیا جائے گا۔انہوں نے کہا’’اس حقیقت کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا کہ ہمار اموجودہ نظام ابھی اس بدلاؤ کے لئے تیار نہیں ہے، تا ہم سرکار موجودہ افرادی قوت کو بڑھاوا دے رہی ہے اور نیا نظام نافذ کرنے کے لئے نئے ہُنر سے لیس کیا جارہا ہے‘‘۔وزیر موصوف کو بتایا گیا کہ ریاستی سرکار نے تمام محکموں کو پہلے ہی بجٹ کا50 فیصد الاٹ کیا ہے اور مارچ کے مہینے میں بجٹ15 فیصد تک محدود کیا جانا چاہئے،تاہم تعمیراتی ٹھکیداروں نے اس پر اعتراض کیا کہ اس سے تعمیراتی کاموں کی رفتار پر منفی اثرات مرتب ہونگے اور شق کو ختم کرنے پر زور دیا۔اس موقعہ پر بخاری نے کہا’’ سرکار کے پاس رقومات مسئلہ نہیں ہے،اور میں آپ کو یقین دلاتا ہوا کہ واجب الادا رقومات کی ادائیگی وقت پر کی جائے گی،اور15فیصد تصرف ماہ مارچ کیلئے تمام محکموں کیلئے ختم کیا جاتا ہے،تاکہ ریاست میںترقیاتی کاموں کی رفتار اثر انداز نہ ہو۔ وزیر خزانہ ٹھکیداروں اور تعمیر کاروں کو درپیش مسائل کے بارے میں جانکاری دی گئی جس کا جی ایس ٹی کی وجہ سے انہیں سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔سینٹرل کانٹریکٹرس کارڈی نیشن کمیٹی کے جنرل سیکریٹری فاروق احمد ڈار نے کہا کہ امن وقانون کی صورتحال کی وجہ سے حکام کو انٹر نیٹ سہولیات معطل کرنا پڑتی ہیں جس کی وجہ سے وہ ٹیکس ریٹرن داخل نہیں کرسکتے۔ڈارنے کہا کہ’’پی ائے ائو‘‘ نظام’’بجٹ اسٹیمیشن،الوکیشن اینڈ مانیٹرنگ سسٹم(بجٹ،تخمینہ،تخسیص و نگرانی نظام) کے ساتھ مربوط ہیں،جس میں پالیسی سطح پر9 شرائط اور آپریشنل سطح پر14شرائط ہیں،جنہیں عمل آوار ایجنسی کو رقومات کی ادائیگی سے متعلق بلوں کو پیش کرنے سے قبل پورا کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اس میں کسی بھی سطح پر تاخیر یا عدم تعمیل کی وجہ سے از خود پورا عمل کو بے کار کرتا ہے۔سید محمد الطاف بخاری نے یقین دلایا کہ جی ایس ٹی کے نان کلیرنس کی وجہ ے جرمانہ معاف کرنے کی اُن کی مانگ پر غور کیا جاسکتا ہے۔میٹنگ میں کارڈی نیشن کمیٹی کے صدر حاجی محمد اکبر پال،نائب صدر حاجی محمد صدیق صوفی چیف آرگنائزر حاجی نذیر احمد زرگر،شیخ باغ کارڈی نیشن کے تصدق حسین لاوئے،شیخ قوام الدین شلوتی،محمد اقبال گنائی،جاوید احمد زرگر،اشفاق احمد خان،محمد اشرف حاجی نثاراور امتیاز احمد بھی موجود تھے۔اس دوران ٹھکیداروں نے ٹینڈر نظام کے بائیکاٹ اور تعمیراتی کاموں پر ہڑتال کی کال کو ختم کرنے کا اعلان کیا۔