سرینگر//ملازمین نے7ویں تنخواہ کمیشن سے متعلق ریکنر(حسابداری) اجرا کرنے میں تاخیر اورتنخواہوں میں تفاوت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فوری طور پر ایس آر ائو202کو کالعدم کرنے کا مطالبہ کیا۔ملازمین کی مشترکہ مشاورتی کمیٹی کے سنیئر لیڈر اور ایجیک(ق) کے صدر عبدالقیوم وانی نے سرکاری ملازمین اور پبلک سیکٹر ملازمین کے حق میں7ویں تنخواہ کمیشن کے ریکنر کو منظر عام پر لانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اشیاء ضروریہ کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہے،جس کی وجہ سے ملازمین کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی ملازمین نے پہلے ہی ایک سال کا انتظار کیا ہے،تاکہ عارضی ملازمین کو مستقل کیا جائے،جبکہ سرکار نے اصولی طور پر اس بات سے اتفاق کیا کہ اپریل2018سے7واں تنخواہ کمیشن کو لاگو کیا جائے گااورمختلف محکموں میں تعینات ملازمین کی تنخواہوں میں تفاوت کو بھی دور کیا جائے گااور اس سلسلے میں سابق وزیر خزانہ ڈاکٹر حسیب درابو نے ایوان اسمبلی میں بجٹ اجلاس کے دوران اعلان بھی کیا تھا۔ وانی نے کہا کہ نئے وزیر خزانہ ملازم دوست طرز عمل کیلئے مشہور ہیںاور ملازمین سرکار سے اچھی خبر کا انتظار کر رہے ہیں،جس پر سرکار پہلے ہی متفق ہوئی ہے۔انہوں نے وزیر خزانہ سید الطاف بخاری سے امید ظاہر کی ہے کہ وہ7ویں تنخواہ کمیشن کو فوری طور پر لاگو کرنے میں ذاتی دلچسپی لیں گے۔انہوں نے سرکار سے مطالبہ کیا ہے کہ عارضی ملازمین کو مستقل کرنے کی کاروائی میں سرعت لائی جائے اور فوری طور ہر ایس آر ائو202کو کالعدم قرار دیا جائے۔انہوں نے وزیر اعلیٰ سے مطالبہ کیا کہ2016میں ملازمت سے بے دخل کئے گئے9ملازمین کے کیسوں کو سر نو کھولنے اور انصاف کے تقاضوں کو پورا کرنے میںیہ کیس محکمانہ تحقیقاتی کمیٹیوں کے سپرد کیا جائے۔