سرینگر//حریت (ع) نے ہندو انتہا پسند تنظیم آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت کے بیان کو تاریخی حقائق سے کوسوں دور اور انتہا پسندانہ سوچ سے عبارت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ جموںوکشمیر کو بھارت کا اٹوٹ انگ کہنے سے اس مسئلہ سے جڑے تاریخی حقائق کو جھٹلایا نہیں جاسکتااور نہ طاقت اور تشدد کی پالیسیاں یہاں کی حریت پسند قیادت اور عوا م کو زیر کرنے میں کامیاب ہو سکتی ہیں۔ترجمان نے موہن بھاگوت اور اس طرح کی سوچ رکھنے والے عناصر کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ آر ایس ایس سربراہ کو اس حقیقت کا ادراک ہونا چاہئے کہ جموںوکشمیر ایک متنازعہ خطہ ہے اور یہ ریاست کبھی متحدہ ہندوستان کا حصہ نہیں رہی ہے اور اس کے سیاسی مستقبل کے تعین کے حوالے سے اقوام متحدہ نے کئی قراردادیں پاس کی ہیں جن پر عملدرآمد کرنے سے ہی اس متنازعہ علاقے کے سیاسی مستقبل کا فیصلہ کیا جاسکتا ہے ۔ترجمان نے کہا کہ محض طاقت اور تشدد سے مسئلہ کشمیر کونہ تو ماضی میں حل کیا جاسکا ہے اور نہ اب کے اس طرح کے آمرانہ حربے اس مسئلہ کو حل کرنے میں کارگر ثابت ہو سکتے ہیں۔ ترجمان نے بالہامہ معرکے میں جاں بحق ہوئے اویس احمد اورشبیر احمد کو خراج عقیدت ادا کیا۔