بارہمولہ // ضلع بارہمولہ کے چاٹوسہ رفیع آباد علاقے میں کئی دہائیوں سے ایک سرکار ی ہائی اسکول قائم ہے تاہم کابینہ فیصلے کے باوجود بھی آج تک اس اسکول کا درجہ نہیں بڑھایا گیا ہے ۔مقامی لوگوں کے مطابق اگر چہ سرکار نے 1962 میں اس اسکول کوشروع کیا تھا تاہم پانچ دہائیاں گذرنے کے باجود بھی اس کا درجہ نہیں بڑھایا گیا جس کی وجہ سے نہ صر ف یہ اسکول اپنی شناخت کھو رہا ہے بلکہ اُن طالب علموں کوبھی پریشانی ہورہی ہے جنہیں بیس سے تیس کلو میٹر دور باقی تعلیم حاصل کرنے کیلئے جانا پڑ تا ہے ۔ ایک مقامی شہری سجاد احمد نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ 2014 میں اس اسکول کا درجہ بڑھانے کاحکمنامہ جاری کیا گیا لیکن بدقسمتی سے ابھی تکدرجہ نہیں بڑھا۔ علاقے کے لوگوں نے سرکار سے مطالبہ کیا ہے کہ اس اسکول کا درجہ جلد از جلد بڑھایا جائے تاکہ طلاب کو مشکلات سے نجات مل سکے ۔چیف ایجوکیشن آفیسر بارہمولہ عبدالاحد گنائی نے اس ضمن میں کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ 2014میں ایسا کوئی آرڈر نہیں ہے۔انہوں نے بتایا کہ وہ علاقے کا دورہ کرکے فوری طور پر اس مسئلہ کو حل کرنے کی کوشش کریں گے۔