مارسری(کرالہ پورہ(ْْْْْ//سرحدی ضلع کپوارہ کے مار سری علاقہ میں اڑیسہ میں لاپتہ ایم بی بی ایس طالب علم کے افراد خانہ پر اس وقت ایک اور قیامت ٹوٹ پڑی جب پیر کو صورہ میڈیکل انسٹچوٹ میں یونسو سڑک حادثہ میں زخمی ایک اور رشتہ دار نے اپنی زندگی کی جنگ ہار گیا جبکہ لاپتہ طالب علم کا والد موت و حیات کی کشمکش میں مبتلا ہے ۔گزشتہ مہینہ کی 9تاریخ کو کرالہ پورہ کے مضافاتی گائو ں اور چوکی بل کرناہ سڑک کے برلب مار سری کا سہیل اعجاز کٹاریہ جو ایم بی بی ایس کا طالب علم تھا ، اڑیسہ کے بھوبنیشور کالج سے اچانک لاپتہ ہوگیا۔والد اور اپنے دو قریبی رشتہ داروں کے ہمراہ جب اڑیسہ سے اتوار کو واپس آرہے تھے تو یونسو کپوارہ کے نزدیک انکی گاڑی ایک درخت کیساتھ ٹکرائی جس کے نتیجے میں لیاقت علی مغل موقعہ پر ہی لقمہ اجل بن گیا جبکہ طلاب کا والد اعجاز کٹاریہ اور ایک قریبی رشتہ دار مشتاق احمد شدید طور پر زخمی ہوئے۔ اعجاز احمد کٹاریہ اور اس کے رشتہ دار مشتاق احمد کٹاریہ کو صورہ میڈیکل انسٹچوٹ منتقل کیا گیا جہاں سوموار کی صبح مشتاق احمد زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ بیٹھا۔طلاب علم کے والد کی حالت نازک بنی ہوئی ہے۔ابھی مارسری علاقہ لیاقت علی کی جدائی پر ماتم کنا ں ہی تھا کہ اچانک مشتاق کے لقمہ اجل کی خبر نے مارسری علاقہ کو غم میں ڈوبو دیا اور لاپتہ طالب علم کے افراد خانہ پر ایک اور قیامت ٹوٹ پڑی ۔سابق ممبر اسمبلی کپوارہ میر سیف اللہ اور عوامی اتحاد پارٹی کے سر براہ انجینئر رشید نے مارسری جاکر مشتاق کے نماز جناز میں شرکت کی ۔