نئی دہلی// اپوزیشن جماعتوں کے اراکین نے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں بھی زبردست ہنگامہ کیا جس کی وجہ سے مسلسل بارہویں دن بھی پارلیمنٹ میں کوئی کام کاج نہیں ہوسکا اور حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش نہیں کی جاسکی۔پانچ مارچ کو بجٹ اجلاس کا دوسرا مرحلہ شر وع ہونے کے دن سے ہی پنجاب نیشنل بینک گھپلہ اور دیگر معاملات پر دونوں ایوانوں میں ہنگامہ اور شو رشرابہ کا سلسلہ جاری ہے جس کی وجہ سے ایوان میں کوئی کام کاج نہیں ہوپارہا ہے ۔ آندھرا پردیش کو خصوصی ریاست کا درجہ دینے کے مسئلے نے پارلیمنٹ میں حکومت او راپوزیشن کے درمیان جاری تعطل میں مزید اضافہ کردیا ہے ۔وائی ایس آر کانگریس اور حکمراں این ڈی اے سے ناطہ توڑتے ہی تیلگو دیسم نے حکومت کے خلاف عدم اعتمادکی تحریک کا نوٹس دے دیا لیکن ہنگامہ کی وجہ سے اسے لوک سبھا میں پیش نہیں کیا جاسکا ہے ۔گذشتہ دنوں کی طرح آج بھی صبح کارروائی شروع ہوتے ہی اپوزیشن اراکین نے اپنے اپنے معاملات پر شو ر شرابہ کرنا شروع کردیا۔ اس کی وجہ سے لوک سبھا کی کارروائی پہلے دو پہر بارہ بجے تک اور پھر پورے دن کے لئے ملتوی کردی گئی۔ ایک مرتبہ ملتوی کے بعد بارہ بجے جیسے ہی ایوان کی کارروائی دوبارہ شروع ہوئی تو اناڈی ایم کے کے اراکین کاویری آبی تنازعہ پر اپنے مطالبات کے سلسلے میں ہاتھوں میں بینر لئے اسپیکر کی نشست کے سامنے آگئے ۔ تیلگو دیسم پارٹی اور وائی ایس آر کانگریس کے اراکین آندھرا پردیش کو خصوصی ریاست کا درجہ دینے کے اپنے مطالبہ کی حمایت میں اپنی جگہ کھڑ ے ہوگئے ۔ اسپیکر سمترا مہاجن نے ہنگامہ کے دوران ہی ضروری کاغذات ایوان کی میز پر رکھوائے ۔نعرے بازی کے دوران محترمہ مہاجن نے کہا کہ وزیر خارجہ سشما سوراج عراق کے موصل میں اغوا ہندوستانیوں کے بارے میں ضروری اطلاع دینا چاہتی ہیں۔ یہ سنتے ہی پورا اپوزیشن ہنگامہ کرنے لگا ۔ کانگریس اور بائیں بازوں کے اراکین سمیت تمام اپوزیشن اراکین کھڑے ہوئے اور نعرے بازی اور ہنگامہ کرنے لگے ۔ پورا اپوزیشن وزیر خارجہ کی بات سننے کے لئے تیار نہیں تھا ۔ صورت حال قابو سے باہر دیکھ کر اسپیکر نے ایوان کی کارروائی دن بھر کے لئے ملتوی کردی۔راجیہ سبھا میں چے ئرمین ایم وینکیا نائیڈو نے کارروائی شروع کرتے ہوئے وزیروں کو ضروری کاغذات ایوان کی میز پر رکھنے کی ہدایت دی۔ اس کے بعد تیلگو دیسم پارٹی، ڈی ایم کے اور انا ڈی ایم کے کے اراکین اپنے اپنے مطالبات کی حمایت میں نعرے لگاتے ہوئے چے ئرمین کی نشست کے سامنے آگئے ۔ کچھ اراکین نے اپنے ہاتھوں میں تختیاں اور پوسٹر اٹھارکھی تھیں۔ اس پر مسٹر نائیڈو نے ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ایوان میں اراکین کا رویہ مذاق کا موضوع بن جائے گا۔ حکومت ایوان میں بحث کرانے کے لئے تیار ہے لیکن اراکین نے ان کی باتوں پر توجہ نہیں دی اور ہنگامہ کرتے رہے ۔ اس پر مسٹر نائیڈو نے ایوان کی کارروائی کل تک کے لئے ملتوی کردی۔