سرینگر //افسپا کی تنسیخ اور پی ایس اے و دیگر کالے قوانین و پیلٹ بندوق پر پابندی عائد کرنے کی قرارداد پاس کرنے کے ساتھ سی پی آئی ایم کی سرینگر میں 11ویں 2روزہ کانفرنس اختتام پذیر ہوگئی ۔کانفرنس میں کیجول /ایڈہاک /عارضی /سکیم ورکرز کی تنخواہیں بڑھاکر ان کی ملازمت کو باقاعدہ بنانے ،خواتین کو حقوق دینے کے ساتھ ساتھ زرعی اور تعلیمی شعبے میں بہتری و افراط زر ، بے روزگاری اور فرقہ واریت کے خلاف بھی قرارداد پاس کی گئی ۔اس دو روزہ کانفرنس میں ریاست بھر سے ڈیلی گیٹ نے شرکت کی ۔اس دوران سیکریٹری غلام نبی ملک نے سی پی آئی ایم کی ریاستی کمیٹی کی طرف سے رپورٹ پیش کی ۔اس موقعے پرمقررین نے شہری اور غیر مسلح افرا دخاص طور پر وادی میں ہوئی نوجوانوں کی حالیہ ہلاکتوں کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے حکومت پر زور دیاکہ وہ ہلاکتوں کے اس سلسلے کو ختم کیاجائے اور نوجوانوں کی گرفتاری کا سلسلہ بھی بند کیاجائے ۔قرارداد کے ذریعہ حکومت ہند پر زور دیاگیاکہ مسئلہ کشمیر سمیت تمام حل طلب مسائل کے حل کیلئے پاکستان سمیت سبھی فریقین سے ٹھوس اور بامعنی مذاکرات کا سلسلہ شروع کیاجائے ۔مقررین نے یک زبان ہوکر ہندوپاک حکومتوں پر زور دیاکہ وہ حد متارکہ پر فائرنگ اور گولہ باری کا سلسلہ ختم کریں تاکہ شہری ہلاکتیں نہ ہوں ۔انہوںنے کہاکہ تشدد آمیز طریقہ کار نہ ہی ہندوستان اور نہ ہی پاکستان کیلئے فائد ہ مند ہے اور اس طرح کا طریقہ کار ہمیشہ ریاست جموں و کشمیر کے لوگوں کیلئے تباہی کا سبب بنتاہے ۔انہوںنے کہاکہ تین روز قبل ضلع پونچھ میں ایک ہی کنبے کے پانچ افراد کی ہلاکت اس تباہی کی واضح مثال ہے اور ریاست جموں و کشمیر کئی برسوںسے ہندوپاک کے درمیان میدان کارزار بنی ہوئی ہے ۔ انہوںنے کشمیر میں پیلٹ بندوق پر پابندی عائد کرنے اور افسپا کی منسوخی کرنے پر زور دیتے ہوئے کہاکہ اعتماد سازی کے اقدامات شروع کئے جائیں اور دفعہ 370کوتحفظ دیاجائے ۔ان کاکہناتھاکہ وزیر اعظم نریندر مودی لوگوں کویہ یقین دہانی کرائیں کہ دفعہ 370اور دفعہ 35اے کاتحفظ یقینی بنایاجائے گا اور انہیں اس سلسلے میں پارلیمنٹ کے اندر بیان دیناچاہئے ۔انہوںنے کہاکہ ریاست اور بیرون ریاست مقید سیاسی قیدیوں کو رہا کرنے کیلئے ان کے معاملات کااز سر نو جائزہ لیناچاہئے اوراسی طرح سے پی ایس اے کے تحت گرفتار کئے گئے افراد کے معاملات پر بھی نظرثانی کرکے انہیں فوری رہاکیاجائے ۔ کانفرنس کے شرکاء نے بیرون ریاست کشمیری طلباء ، تاجروں اور دیگر ان پر حملوں پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ جب تک بھارت میں آر ایس ایس اور سنگھ پریوار کاکینسر باقی ہے تب تک اقلیتوں،دلتوں اور کشمیریوں کیلئے زندگی جہنم ہے ،یہ زہر نہ صرف جموں و کشمیر بلکہ پورے ہندوستان تک پھیلے گا۔کانفرنس نے چار ڈیلی گیٹوں جی این ملک ، شام پرساد کیسر ، اوم پرکاش اور محمد امین ڈار کو 22ویں پارٹی کانگریس کیلئے منتخب کیا جو 18تا22اپریل 2018میں حیدر آباد میں ہورہی ہے ۔کانفرنس نے 21ممبران پر مشتمل ریاستی کمیٹی کا انتخاب بھی عمل میں لایاجس کے ریاستی سیکریٹری جی این ملک ہیں ۔