نئی دہلی//مرکزی وزیر ارجن رام میگھوال نے کہا کہ ویرشیولِنگایت مذہبی گروپ کو ہندودھرم سے الگ ماننے کی کرناٹک حکومت کی سفارش کو مرکز منظور نہیں کرے گا۔ پارلیمانی امور کے وزیر مملکت اور بی جے پی لیڈر مسٹر میگھوال نے پریس کانفرنس میں الزام لگایا کہ ریاست کی کانگریس حکومت سماج میں منافرت پھیلاکر مذکورہ فرقہ سے تعلق رکھنے والے بی جے پی لیڈر بی ایس یدیورپا کو آئندہ اسمبلی الیکشن میں وزیر اعلی بننے سے روکنے کے لئے گھٹیا سیاست کررہی ہے۔انہوں نے بتایا کہ یہ معاملہ یو پی اے حکومت کے دوسرے دور میں رجسٹرار جنرل کے دفتر کے سامنے ا?یا تھا اور اس نے 14نومبر 2013 کو وزارت داخلہ کو ارسال کردہ اپنی سفارش میں کہا تھا کہ ویر شیو لِنگایت ہندو دھرم سے الگ نہیں ہے اور اس وقت کی من موہن حکومت نے اسے تسلیم کیا تھا۔ انہوں نے کہاکہ ریاستی حکومت نے کانگریس کی مرکز کی سابقہ حکومت کے فیصلے کے برخلاف یہ سفارش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سفارش کو تسلیم کرتے ہی ویر شیولِنگایت فرقہ کے درج فہرست ذات کے لوگ آئینی حقوق سے محروم ہوجائیں گے۔یہ پوچھے جانے پر کہ کیا مرکز کرناٹک حکومت کی تجویز کو تسلیم کرے گی ، مسٹر میگھوال نے کہا کہ حکومت 2013 کے فیصلے میں کوئی تبدیلی نہیں کرے گی۔ کرناٹک حکومت کی یہ سفارش سیاسی ہے۔ مسٹر میگھوال کے ساتھ پریس کانفرنس میں کرناٹک سے تعلق رکھنے والے مرکزی وزیر مملکت رمیش جگاجناگی بھی موجود تھے۔ پارلیمانی امور کے وزیر اننت کمارنے الگ سے ایک پریس کانفرنس کے دوران ایک سوال پر کہا کہ کرناٹک کے وزیر اعلی ایس سدارمیا ایسٹ انڈیا کمپنی کے سربراہ رابرٹ کلائیو کی پھوٹ ڈالو اور حکومت کرو پالیسی اپنا رہے ہیں۔ جو ان کے ہی خلاف جائے گی۔ مسٹر سدارمیا اگلے الیکشن میں مقبول کسان لیڈر مسٹر یدیورپا کو وزیر اعلی بننے سے روکنے کے لئے گھٹیا سیاست کررہے ہیں لیکن ان کی سازش کامیاب نہیں ہوگی۔ انہوں نے دعوی کیا کہ اسمبلی الیکشن میں بی جے پی کو بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل ہوگی۔