سرینگر//کشمیر تحریک خواتین نے سرحدی کشیدگی اور گولہ باری کے دوران عام شہریوں کی ہلاکت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بھارت اور پاکستان سے مطالبہ کیاہے کہ وہ افہام وتفہیم کے زریعے تمام تصفیہ طلب مسائل کا حل کریں اور کشمیر کو تباہی وبربادی سے بچانے کیلئے سرحدوں پر گولہ باری بندکرکے عوام کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بناتے ہوئے سہ فریقی مذاکرات کو ترجیحی بنیادوں پر شروع کریں۔پریس کالونی میں بدھ کو کشمیر تحریک خواتین کے بینر تلے ایک احتجاجی مظاہرہ ہوا جس میں دونوں ممالک کو سرحدی گولہ باری بند کر کے کشمیر سمیت تمام تصفیہ طلب مسائل کا افہام وتفہیم کے ذریعے حل کرنے کا مطالبہ دہرایا ۔مظاہرین نے بتایا کہ جنگ وجدل سے کوئی مسئلہ حل نہیں ہو سکتا جبکہ دونوں ممالک سیاسی تدبر، سنجید گی اور بالغ نظری کا مظاہرہ کرے جو تنازعہ کشمیر کے فوری و پائیدار حل کے امکانات کو تلاش کرنا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔اس موقع پر کشمیر تحریک خواتین کی سربراہ زمرودہ حبیب نے بتایا ’’آئے روز سرحدی گولہ باری کے دوران کس طرح معصوم لوگ مارے جارہے ہیں جبکہ کئی خاندان بے گھر ہونے کے بعد بنکروں میں رہ رہے ہیں جن کی داد رسی کے لئے کوئی آگے نہیں آرہا ہے ۔انہوں نے ہند پاک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ افہام و تفہیم کے زریعے ہی کشمیر سمیت تمام آپسی تنازعات کوحل کریں اور سرحدوں پر گولہ باری بندکرکے عوام کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔انہوں نے ہند پاک کو نفرت اور تعصب کی سیاست ترک کر نے کی تلقین کرتے ہوئے کہا کہ برصغیر کا امن کشمیر سے جڑا ہوا ہے ۔جبکہ کشمیر کے قیام امن کیلئے ضروری ہے کہ بھارت اور پاکستان آپس میں دوستی کر کے مذاکرات کے زریعے ہی تمام تنازعات کو حل کریں تاکہ برصغیر کے لوگ بھی امن وسکون کے ساتھ زندگی بسر کر سکیں ۔