اسلام آباد//ایس ایچ ائوقتل کیس کے سلسلے میں 8ملزمان پرفردجرم عائدکرتے ہوئے سیشن کورٹ اسلام آبادنے 2016میں پیش آئے واقعے سے متعلق کیس کی اگلی سماعت کیلئے 28مارچ کی تاریخ مقررکردی ۔اسلام آبادپولیس نے عدالت میں پیش کردہ چالان میں بتایاہے کہ ایس ایچ ائواچھہ بل فیروزاحمدسمیت کئی پولیس اہلکاروں کی ہلاکت کی وارادت میں شامل 8ملزمان میں سے2گرفتارکئے گئے ہیں ،2مارے جاچکے ہیں جبکہ دیگر4سرگرم جنگجوہیں ۔ سیشن کورٹ اننت ناگ نے جو ن 2017میں ایس ایچ او اچھہ بل اور اس کے محافظین کی ہلاکت میں ملوث 8افراد کے خلاف فرد جر م عائد کیا ہے ۔ایف آئی آر نمبر 82/2017زیر دفعات 302.397,326,427,120BRPC,7/27آر مز ایکٹ ،18,16,18,20اور40جیسی غیر قانونی قانو نی سر گر میوں میں مطلوب ملزمان کے خلاف فر د جرم عائد کیا ہے ۔ان 8ملزمان میں سے سندیپ کمار اور محمد اشرف عدالتی حراست میں ہے ،جبکہ بشیر احمد وانی عرف بشیر لشکری اور پاکستانی جنگجو ابو معاز کا معرکہ آرائی کے دوران جاں بحق کیا گیا ہے ،جبکہ باقی 4ملزمان بدستور فرار ہیں جنہیں پکڑنے کے لئے سیکورٹی فورسز کوششوں میں مصروف ہیں۔ 16جون 2017کو ایس ایچ او اچھہ بل فیروز احمد کی گا ڈی کو جنگجوئوں کی طرف سے گھات لگا کر حملے کا نشانہ بنایا گیا جس میں ایس ایچ او فیروز احمد اور اسکے5محافظین جاں بحق ہو ئے تھے ۔اس معاملے میں میں پولیس کی جانب سے تشکیل دی گئی اسپیشل انوسٹیگیشن ٹیم نے 5فروری کو تفصیلی چارج شیٹ ملزمان کے خلاف سیشن کورٹ اننت ناگ میں جمع کی تھی جس کے تحت کورٹ نے ان ملزمان پر فر د جر م عائد کیا ہے ۔ان ملزمان میں سے 2عدالتی حراست میں ہے جبکہ 2کو پولیس نے ایک معرکہ آرائی کے دوران جاں بحق کیا جبکہ باقی فرار افراد کے خلاف پولیس کی جانب سے تحقیقات کا سلسلہ جاری ہے ۔پولیس کی اسپیشل ٹیم کی جانب سے جاری تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ اس حملے کا ماسٹر مائنڈ بشیر احمد وانی عرف بشیر لشکری تھا جو سیکورٹی فورسز کے ساتھ ایک معرکہ آرائی کے دوران جان بحق ہوا تھا جبکہ اسی معرکہ آرائی کے دوران ایس ایچ او کی گاڈی پر حملے میں ملوث ایک پاکستانی جنگجو ابو معاز بھی جاں بحق ہوا ۔اس معرکہ آرائی کے دوران پولیس نے جائے موقع سے اتر پردیش کے رہائشی سندیپ کمار کو گر فتار کیا تھا جس نے دوران تفتیش حملے کے بارے میں پولیس کے تفصیلی جانکاری فراہم کی تھی جس کے بعد پولیس نے ایس ایچ او اچھہ بل اور اس کے ساتھیوں کی ہلاکت میں ملوث نیٹ ورک کا پر دہ فاش کیا ۔اس کے کچھ روز بعد پولیس نے اس حملے میں ملوث ایک اور ملزم محمد اشرف کو بھی گرفتار کیا جو بر نتی گائوں اننت ناگ کا رہائشی تھا اور دونوں ملزمان عدالتی حراست میں ہے ۔پولیس کی اسپیشل ٹیم جس کی سر براہی ایس پی طاہر اشرف کر رہے ہیں کی جانب سے کورٹ میں ملزمان کے خلاف دائر چارج شیٹ میں 4جنگجوئوں کا نام بھی شامل ہے جو تا حال فرار ہیں اور یہ چاروں ملزمان عسکری تنظیموں کے ساتھ وابستہ ہیں ۔۔ان ملزمان میں خورشید احمد گنائی ساکنہ برانتی اننت ناگ،مہراج الدین بانگرو عرف آصف ساکنہ نار پرستان سرینگر ،شبیر احمد مکرو ساکنہ بجبہاڈہ اننت ناگ اور زینت الاسلام عرف زیشان ساکنہ ملناڑ سگن شو پیاں شامل ہیں اور ان چاروں ملزمان کے خلاف فرد جر م عائد کی گئی ہے لیکن انہیں فرار دکھایا گیا ہے ۔حملے میں ملوث بشیر لشکری اور اس کے پاکستانی ساتھی ابو معاز کو ایک معرکہ آرائی کے دوران جاں بحق کیا گیا جبکہ سندیپ کمار اور محمد اشرف کو گر فتار کیا گیا ہے ۔سندیپ کمار پولیس کو دیگر کئی کیسوں میں بھی مطلوب تھا جن میں اے ٹی ایم لوٹ بھی ہے ۔سیشن کورٹ اننت ناگ کی جانب سے ان ملزمان پر فرد جرم عائد کئے جانے کے بعد اس کیس کی اگلی شنوائی 28مارچ کو رکھی گئی ہے ۔یاد رہے کہ ایس ایچ او چھہ بل کی گاڈی کو جنگجوئوں نے نزدیک سے شام کے وقت گھات لگا کر حملے کا نشانہ بنایا تھا جس کے دوران گاڈی میں سوار ایس ایچ او سمیت تمام اہلکار جاں بحق ہو ئے تھے اور بعد میں پولیس میں حملے کے ماسٹر مائنڈ بشیر لشکری اور اسکے ساتھی کو ایک معرکہ آرائی کے دوران جاں بحق کیا تھا ۔