سرینگر//ریاست میں مکمل اور دیرپا امن و امان کیلئے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان مذاکرات کو انتہائی ضروری قرار دیتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے جنرل سکریٹری علی محمد ساگر نے کہاکہ دونوں ملکوں کے درمیان جاری تنائو اور کشیدگی کا خمیازہ آر پار کشمیریوں کو اُٹھانا پڑ رہا ہے۔ پارٹی ہیڈکوارٹر پر حلقہ انتخاب لنگیٹ کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے علی محمد ساگر نے کہا کہ جنوبی کشمیر کے بعد شمالی کشمیر کے حالات نے بھی تشویشناک رُخ اختیار کرلیا ہے۔ یہ سب کچھ پی ڈی پی بھاجپا حکومت کی نااہلی، غیر دانشمندانہ اقدامات اور کشمیر دشمن پالیسی کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکمران عوامی غم و غصے سمجھنے سے قاصر ہے ، لوگوں کے جذبات اور احساسات کو ٹھیس پہنچائی جارہی ہے، نوجوانوں کو پشت بہ دیوار کیا جارہا ہے۔ حکمران اتحاد کا طریقہ کار کسی بھی زاویئے سے عوام دوست نہیں۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر شیخ مصطفیٰ کمال، چودھری محمد رمضان اور ناصر اسلم وانی نے کہا کہ ریاستی عوام مشکل ترین اور تاگفتہ بہہ حالات سے دوچار ہیں، ایک طرف اقتصادی بدحالی نے لوگوں کی کمر توڑ دی ہے اور دوسری جانب حکومت لوگوں کے مشکلات حل کرنے میں غیر سنجیدہ اور لاپرواہ ثابت ہورہی ہے۔ لیڈران نے کہا کہ پی ڈی پی نے اقتدار کی خاطر بے شرمی کی تمام حدیں پار کردی ہیں، پہلے درپردہ طور پر ریاست کے معاملات ناگپور اور دلی والے چلا رہے تھے اور اب اعلاناً ریاست کے داخلی فیصلے بھی بیرونِ ریاست لئے جارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ نوکریوں کی بھرتیوں میں پبلک سروس کمیشن، ایس ایس بی اور پولیس بھرتی بورڈ کو موجودہ مخلوط سرکار ہر سطح پر نذر انداز کررہی ہے اورسیاسی بنیادوں پر نوکریاں فراہم کیں جارہی ہیں جبکہ مستحق اور قابل اُمیدواروں پر شب خون مارا جارہا ہے۔ آئے روز لوگ سڑکوں پر آکر بجلی، پانی اور دیگر ضروریاتِ زندگی کی عدم دستیابی کیخلاف احتجاجی مظاہرے کررہے ہیں لیکن حکومت ٹس سے مس نہیں ہورہی ہے۔اجلاس میں پارٹی کے شمالی زون صدر ایڈوکیٹ محمد اکبر لون، ضلع صدر کپوارہ و ایم ایل سی قیصر جمشید لون اور سابق وزیر میر سیف اللہ بھی موجود تھے۔