جموں // وزیر اعظم دفتر میں وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ضلع کٹھوعہ کے رسانہ نامی گاؤں میں جنوری کے اوائل میں پیش آئے دل دہلانے والے آٹھ سالہ کمسن بچی آصفہ بانو کے قتل اور عصمت دری واقعہ کی تحقیقات کو ریاستی حکومت کی سفارش کے بغیر سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کے حوالے نہیں کیا جاسکتا ۔ تاہم انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کو واقعہ کی انکوائری سی بی آئی سے کرانے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا ’سی بی آئی انکوائری تب ہوگی جب ریاستی حکومت اس کی سفارش اور تجویز پیش کرے گی۔ ہمیں سی بی آئی انکوائری کرانے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ انکوائری منصفانہ ہو۔ ایسا نہیں ہے کہ سی بی آئی کو واقعہ کی انکوائری حوالے کی جائے گی اور وہ ایک فریق کی طرفداری کرے گا ۔ اگر لوگوں کو تحقیقاتی ایجنسی (کرائم برانچ) پر کوئی شبہ ہے تو تحقیقاتی ٹیم میں مزید لوگوں کو شامل کیا جانا چاہیے‘۔ انہوں نے مزید کہا ’ہم نے ریاستی سرکار سے کہا ہے کہ مشتبہ لوگوں سے پوچھ گچھ بنا کسی ہراسانی کے کی جائے۔ کسی شخص سے پوچھ گچھ کرنا مطلوب ہو تو ایک ڈیڑھ گھنٹے کی پوچھ گچھ کے بعد اسے اپنے گھر جانے کی اجازت دی جائے۔ بلا وجہ کسی کو حراست میں رکھنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ اگر نابالغوں سے پوچھ گچھ کرنا مطلوب ہو، تو والدین کی موجودگی میں کی جائے‘۔