بانڈی پورہ //کشن گنگا پن بجلی پروجیکٹ سے مسلسل پانی رسنے کے خلاف چک گجر پتی کرالہ پورہ بانڈی پورہ کے لوگوں نے احتجاج کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر بانڈی پورہ کو خدشات سے آگاہ کیا۔ سراپا احتجاج چک کے لوگوں نے بتایا ہے کہ گزشتہ شام جب رات کو تینوں ٹربائنوں کو پانی چھوڑ دیا گیا تو چک کرالہ پورہ میں متعدد جگہوں پر بے شمار پانی رسنے لگا اور بڑے نالے کی شکل اختیار کر لی جس سے دو سو کنبوں پر مشتمل آبادی کے لئے سنگین خطرہ لاحق ہوگیاہے۔ اس ضمن میں ڈپٹی کمشنر خورشید احمد سنائی نے این ایچ پی سی کے افسران کی فوری میٹنگ طلب کی جسمیں این ایچ پی سی کے چیف انجینئر خالد، جنرل منیجر ودیگر اعلی افسران نے شرکت کی ۔ میٹنگ میں چک گجر بستی کا وفد بھی شامل ہوا۔ جبکہ پی ڈی پی کی جانب سے محمد امین، میر انعام الحق بٹ اور سابق ممبر اسمبلی میر غلام رسول ناز نے بھی شرکت کی۔ این ایچ پی سی چیف انجینئر نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ٹنل میں کوئی ٹیکنیکل خرابی نہیں ہے، ہم گہرائی سے چانچ کررہے ہیں، البتہ پہاڑ کے اندر معمولی پانی ہے جو باہر نکلنے کے لئے راستہ بنا کر باہر نکلتا ہے جس سے گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے نہ کسی خطرے کا اندیشہ ہے۔ لیکن وفد نے ان باتوں سے اتفاق نہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ٹنل سے پانی نہیں رس رہا ہے تو جس دن پروجیکٹ کو پانی چھوڑتے ہیں اسی دن پانی کیوں بہت مقدار میں رستہ ہے۔ بالآخر ڈپٹی کمشنر نے ماہر افسروں کی ایک ٹیم مقرر کی جو مختصر مدت میں اس معاملے کا جائزہ لے گی ۔