نئی دہلی//وزیر اعظم نریندر مودی نے کسانوں کو پیداوار بڑھانے کے لئے جدید زرعی ٹکنالوجی اپنانے اور اس بارے میں نئی معلومات لینے کے لئے دوردرشن کا کسان چینل دیکھنے کا مشورہ دیتے ہوئے آج کہا کہ اسی سال سے نوٹیفائیڈفصلوں کے لئے لاگت کی ڈیڑھ گنی کم از کم امدادی قیمت دی جائے گی۔مسٹر مودی نے اپنے ریڈیو پروگرام 'من کی بات' کے 42 ویں ایڈیشن میں کسانوں کو بھروسا دلایا کہ اس بار بجٹ میں کسان کو فصلوں کی مناسب قیمت دلانے کا بڑا فیصلہ کیا گیا ہے اور طے کیا گیا ہے کہ نوٹیفائیڈ فصلوں کے لئے کم از کم امدادی قیمت ان کے اخراجات کا کم از کم ڈیڑھ گنا قرار دیا جائے ۔انہوں نے کسانوں کو اپنی پیداوار بڑھانے کے لئے جدید تکنیک اپنانے کا مشورہ دیا اور کہا کہ انہیں لگتا ہے کہ ہر کسان کو دوردرشن کا' کسان چینل' دیکھنا چاہئے اور اس میں کھیتی باڑی کو نئی شکل دینے کے لئے جو تجربے بتائے جاتے ہیں انکو اپنے کھیت میں لاگو کرنا چاہئے ۔معیشت کی مضبوطی کے لئے کاشت کاری کو ضروری قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسی اہمیت کو دیکھتے ہوئے مہاتما گاندھی سے لے کر لال بہادر شاستری، چودھری چرن سنگھ اور چودھری دیوی لال وغیرہ نے زراعت اور کسان کو ملک کی معیشت اور عام لوگوں کی زندگی کا اہم حصہ قرار دیاتھا۔مسٹر مودی نے کہا کہ گاندھی جی کہتے تھے "زمین کو کھودنا اور مٹی کا خیال رکھنا اگر ہم بھول جاتے ہیں، تو یہ خود کو بھولنے جیسا ہے ۔ اسی طرح شاستر¸ ج¸ پیڑ پودوں کے تحفظ اور بہتر زرعی ڈھانچے کی ضرورت پر اکثر زور دیا کرتے تھے ۔ ڈاکٹر رام منوہر لوہیا نے کسانوں کے لئے بہتر آمدنی، بہتر آبپاشی-سہولیات اور ان سب کو یقینی بنانے کے لئے خوردونوش اور دودھ کی پیداوار کو بڑھانے کے لئے بڑے پیمانے پر عوامی بیداری کی بات کہی تھی۔ چودھری چرن سنگھ نے 1979 میں کسانوں سے نئی تکنیک استعمال کرنے پر زور دیا''۔ وزیراعظم نے کہا کہ انہیں اس بات کی خوشی ہے کہ آج کسان تکنیک کا استعمال کر رہے ہیں اور اس کا فائدہ بھی ان کو مل رہا ہے ۔ اس سلسلہ میں مثال دیتے ہوئے انہوں نے کہا''میں نے گزشتہ دنوں دہلی میں منعقد زرعی ترقی-میلے میں شرکت کی تھی۔. وہاں کسانوں اور سائنسدانوں کے ساتھ بات چیت ہوئی، زراعت سے منسلک تجربات کی معلومات حاصل کی۔ یہ سب میرے لئے ایک خوشگوار تجربہ تو تھا ہی لیکن جس بات نے مجھے سب سے زیادہ متاثر کیا وہ تھا میگھالیہ اور وہاں کے کسانوں کی محنت۔ کم رقبہ والے اس ریاست نے بڑا کام کرکے دکھایا ہے میگھالیہ کے کسانوں نے 2015-16 کے دوران، گزشتہ پانچ سال کے مقابلے میں ریکارڈ پیداوارکیا ہے .