سرینگر// مزاحمتی لیڈرشپ کے بچوں کی طرف سے جنگجوئوں کے صفوں میں شمولیت کو سرکار کیلئے کوئی چیلینج نہ قرار دیتے ہوئے امداد باہمی اور پھولبانی کے وزیر جاوید مصطفی نے کہا کہ ریاستی سرکار کو فوج سے کچھ لینا دینا نہیں ہے۔جھیل ڈل کے کنارے زبرون پہاڑیوں کی گود میں آباد باغ گل لالہ کو امسال سیاحوں کیلئے کھولنے کی تقرئب کے حاشیہ پر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے جاوید مصطفی میر نے کہا کہ ہم سے ریاست کی ترقی کے لئے جو کچھ ممکن ہوسکے گا، ہم وہ کریں گے۔ان سے جب یہ پوچھا گیا کہ آپریشن آل آوٹ کے ہوتے،سیاحوں کی امید کس طرح کی جاسکتی ہے تو انہوں نے کہا’دونوں کا آپس میں کوئی تعلق نہیں ہے۔ ملٹری کیا کہتی ہے، ریاستی حکومت سے اس سے کوئی لینا دینا نہیں‘‘۔انہوں نے کہا کہ سیاحتی شعبے سے وابستہ لوگوں کے لئے جو کچھ ممکن ہوگا، وہ کریں گے۔ ہمیں ملٹری سے کوئی غرض نہیں کہ وہ کیا کہتی ہیں‘۔تحریک حریت سربراہ محمد اشرف صحرائی کے فرزند کی طرف سے بندوق اٹھانے کو سرکار کیلئے کوئی چیلینج سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے جواب دیا’’یہ سوال ان سے(مزاحمتی لیڈرشپ ) سے پوچھا جائے ،سرکار کیلئے یہیی چیلینج نہیںہے۔