جنوبی افریقا کے خلاف تیسرے ٹیسٹ کے دوران بال ٹمپرنگ اسکینڈل منظر عام پر آنے کے بعد کپتان اسٹیون اسمتھ آسٹریلوی ٹیم کی کپتانی سے تو فارغ ہوہی گئے ہیں لیکن اب وہ آئی پی ایل کی فرنچائز راجستھان رائلز کی قیادت سے بھی دستبردار ہوگئے، ان کی جگہ اب اجنکیا رہاکو کپتانی کے فرائض سونپے گئے ہیں۔اجنکیا رہانے شین واٹسن کے بعد راجستھان رائلز کے سب سے کامیاب بیٹسمین ہیں،وہ 72اننگز میں 2333رنز بنا چکے ہیں۔راجستھان رائلز کے مشترکہ مالک منوج بدالے کا ٹوئٹر پیغام میں کہنا ہے کہ گیم کسی بھی فرد سے بڑھ کر ہے۔راجستھان رائلز کے ہیڈ آف کرکٹ زوبین بھروچا کا کہنا ہے کہ کیپ ٹاؤن کے واقعے نے یقیناً کرکٹ کی دنیا کو متاثر کیا ہے،اس حوالے سے ہم بھارتی کرکٹ بورڈ کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیںجبکہ اسٹیو اسمتھ کے ساتھ بھی ہمارا رابطہ رہا ہے۔اْن کا کہا ہے کہ موجودہ حالات میں راجستھان رائلز کے لئے یہی بہتر ہے کہ اسٹیو اسمتھ کپتانی سے دستبردار ہوجائیں تاکہ جاری رکاوٹیں کے بغیر ٹیم آئی پی ایل کا آغاز کرسکے۔واضح رہے کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے جنوبی افریقا کے خلاف جاری تیسرے ٹیسٹ میچ کے دوران بال ٹیمپرنگ کے اسکینڈل کے بعد آسٹریلوی کپتان اسٹیو اسمتھ پر ایک میچ کی پابندی لگا دی ہے۔ ساتھ ہی انہیں مکمل میچ فیس بطور جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔ اس پابندی کے بعد اب اسٹیو اسمتھ چوتھا ٹیسٹ نہیں کھیل پائیں گے۔اسٹیو اسمتھ کے علاوہ بال ٹیمپرنگ اسکینڈل میں ملوث کیمرون بینکروفٹ کو میچ فیس کا75فیصد بطور جرمانہ ادا کرنا ہو گا اور انہیں تین ڈی میرٹ پوائنٹس بھی دیے گئے ہیں۔آسٹریلیا کے کپتان اسٹیون اسمتھ نے جنوبی افریقہ کے خلاف کیپ ٹاؤن ٹیسٹ کے تیسرے دن بینکرافٹ کی جانب سے بال ٹیمپرنگ کو قبول کیا تھا اور اس میں اپنی غلطی کو بھی مانا تھا۔ بینکرافٹ اور اسمتھ دونوں نے تسلیم کیا کہ انہوں نے گیند سے چھیڑخانی کی تھی۔ آسٹریلوی کھلاڑی نے فیلڈنگ کے دوران اپنی جیب میں چھپائی گئی ٹھوس چیز سے گیند کو کھرچنے کی کوشش کی اور اس منظر کو کیمرے کی آنکھ نے محفوظ کرلیا تھا۔بعدازاں کپتان اسٹیون اسمتھ کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے اعتراف جرم کیا کہ انہیں بال ٹیمپرنگ سے متعلق علم تھا اور یہ منصوبے کے تحت کیا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ بال ٹیمپرنگ کا فیصلہ ٹیم لیڈر شپ گروپ کا تھا تاہم اس میں کوچ یا بورڈ کا کوئی فرد شامل نہیں۔دونوں آسٹریلوی کھلاڑیوں نے معافی مانگتے ہوئے کہا کہ میچ کے دوران سازگار بیٹنگ پچ کی وجہ سے بولنگ دشوار تھی اور اسی وجہ سے ٹیم کی قیادت نے بال کو کھرچ کر فائدہ اٹھانے کی کوشش کی۔ تاہم انہوں نے قیادت چھوڑنے سے انکار کردیا تھا۔دوسری جانب کرکٹ آسٹریلیا نے واقعے کی تحقیقات کیلئے 2 عہدیداروں کو فوری طور پر جنوبی افریقا بھیجنے کا اعلان کیا ہے جب کہ آسٹریلوی حکومت نے بھی کرکٹ بورڈ سے سفارش کی ہے کہ اسمتھ کو قیادت سے برطرف کیا جائے۔آسٹریلوی کرکٹ بورڈ کے چیئرمین ڈیوڈ پیور کا کہنا ہے کہ کیپ ٹاؤن ٹیسٹ میں جو ہوا وہ مایوس کن ہے اور اس کی جلد تحقیقات کے لئے مکمل تعاون کریں گے جب کہ اس حوالے سے تمام دستیاب معلومات فراہم کی جائیں گی۔