سرینگر//حریت (گ) چیئرمین سید علی گیلانی اور تحریک مزاحمت چیئرمین بلال احمدصدیقی نے شہیدِ انصاف ایڈوکیٹ جلیل احمد اندرابی کو برسی پر شاندار الفاظ میں خراج عقیدت ادا کیا۔ گیلانی نے کہا کہ بھارتی افواج نے جموں وکشمیر کے ایک مایہ ناز سپوت کو دن دہاڑے گرفتار کرکے مارد دیا اور ان کا واحد قصور یہ تھا کہ وہ جنیوا میں انسانی حقوق کی پامالیوں کے حوالے سے ایک اجلاس میں جموںو کشمیر کی نمائندگی کرنے کا حق ادا کرکے واپس وطن عزیز لوٹ چکے تھے، جسے حکمرانوں نے برداشت نہ کرتے ہوئے انہیں زیرِ حراست جامِ شہادت پلادیا۔ گیلانی نے ایڈوکیٹ جلیل اندرابی کی شہادت کو ایک عظیم ملّی سرمایہ قرار دے کر اُن کے ایصال ثواب کے لیے فاتحہ اور دُعا کی۔ادھر بلال احمد صدیقی نے کہا کہ ایڈوکیٹ جلیل اندرابی ایک حقیقی اور بیباک دانشور اور انسانی حقوق کے علمبردار تھے جن کے قول و فعل میں تحریک آزادی میں اپنے رول کے تعلق سے کوئی تضاد یا ابہام نہیںتھا اور نہ ہی وہ ہر در پر سلامی کے خوگر تھے، ان کی شخصیت کا سب سے نمایاں پہلو یہی تھا کہ وہ پوری یکسوئی اور دلجمعی کے ساتھ اپنے دائرہ اختیار میں تحریک آزادی کی بے لوث خدمت کرتے رہے۔ بلال صدیقی نے کہاکہ انہیںخراج عقیدت پیش کرنے کا سب سے بہترین طریقہ یہ ہوگا کہ ہم سب تحریک آزادی کے تعلق سے اپنی اپنی ذمہ داریوں کو سمجھ کر اپنے اپنے دائرہ کار میں حصول آزادی کی خاطر پوری یکسوئی کے ساتھ کام کریں۔
بارایسوسی ایشن کا مومن آباد میں آج سمینار
سرینگر//ایڈووکیٹ جلیل اندرابی کی22ویں برسی پرہائی کورٹ بارایسوسی ایشن کشمیر زیراہتمام سے ایک سمیناربعنوان’حق خودارادیت اور کشمیر میں حقوق انسانی پامالیاں‘ منعقد ہو رہاہے ۔بارایسوسی ایشن کے جوائنٹ سیکریٹری ایڈوکیٹ عادل عاصمی نے بیان میں کہا ہے کہ ایسوسی ایشن کی جانب سے لئے گئے فیصلے کے تحت ایڈوکیت جلیل اندرابی کی 22ویں برسی کی مناسبت سے27مارچ منگلوارصبح ساڑھے10بجے ڈسٹرکٹ کورٹ کمپلیکس مومن آبادبٹہ مالومیں مذکورہ سمینارمنعقد ہوگا جس میں کئی سرکردہ سیاسی لیڈر،دانشور،قانون داں ،حقوق انسانی کارکن ، صحافی اورسول سوسائٹی سے وابستہ افرادشرکت کرینگے۔