بڈگام +بارہمولہ// گزشتہ برس چاڑورہ کے مضافات میںفورسز کے ہاتھوں 3عام نوجوانوں کی ہلاکت کی پہلی برسی پر بدھ کو چاڑورہ،اور سرینگر کے کئی علاقوں میں ہڑتال کی گئی۔ادھرمقامی جنگجو شفاعت حسین وانی کی کی یاد میں اُن کے آبائی علاقہ واگورہ بارہمولہ میں بدھ کو چوتھے روز بھی مکمل ہڑتال رہی اور تمام دوکانیںاور کاروباری ادارے بند رہے ۔گذ شتہ سال 28مارچ کو دربگ چاڈورہ علاقہ میں جنگجوئوں اور فوج کے درمیان گولیوں کا تبادلہ شروع ہوا تھا۔جھڑپ کے ابتدائی مرحلے میں جب فوج کی اضافی کمک دربگ چاڈورہ کی طر ف آرہی تھی تو نوجوانوں نے فوجی گاڑیوں کا راستہ روک کر ان پر شدید سنگباری شروع کی۔ فوجی اہلکاروںنے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے پہلے ہوائی فائرنگ کی جس کے نتیجے میں کئی نوجوان گولیاں لگنے سے نرسری میں ہی خون میں لت پت ہو کر گر پڑے۔ مظاہرین کی فورسز کے ساتھ ہونے والی جھڑپوں میں اشفاق احمد وانی رنگریٹ،زاہد احمد چاڈورہ اور عامر ریاض واتھورہ جاںبحق ہوئے تھے۔ تینوں نوجوانوں کی پہلی برسی کے موقعہ پر چاڈورہ اور اسکے مضافاتی علاقوں کے ساتھ ساتھ مرنے والے نوجوانوں کے آ بائی علاقوں میں تعزیتی ہڑتا ل سے عام زندگی مفلوج رہی۔ادھر ہڑتال کا اثر سرینگر کے کرالہ پورہ، بوگام،واتھورہ،باغ مہتاب،صنعت نگر،رنگریٹ اورراولپورہ میں بھی دیکھنے کو ملا، جہاں دکانیں بند رہیں۔مونچھو اور راولپورہ ریلوے ٹریک کے علاوہ رنگریٹ مں پتھرائو کے واقعات بھی پیش آئے۔اس دوران آری زال بیروہ میں مارے گئے جنگجو شفاعت حسین کی یاد میں بدھ کو چوتھے روز بھی تعزیتی ہڑتال جاری رہی ۔ جبکہ علاقے میں کسی بھی صورت حال سے نمٹنے کیلئے فورسز کی بھاری نفری کو تعینات کیا گیا تھا ۔ معلوم ہوا ہے کہ علاقے میں معمولی پتھر بازی کے واقعات بھی پیش آئے ۔