جموں //پاکستان کے ساتھ مذاکرات کو ایجنڈا آف الائنس کا جز قرار دینے کے پی ڈی پی دعوے کو خارج کرتے ہوئے بی جے پی نے آج کہا کہ ایسے بیانات نہ صرف آپسی بد اعتماد ی کے موجب ہو سکتے ہیں بلکہ لوگوں میں بھی کنفیوژن پیدا کرتے ہیں۔پارٹی کے ریاستی ترجمان ریٹائرڈبرگیڈئر انل گپتا نے پی ڈی پی نائب صدر سرتاج مدنی کے بیان پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’بی جے پی مدنی کے ان بیانات کو مسترد کر تی ہے جس میں انہوں نے کہا ہے پاکستان کے ساتھ مذاکرات کی بحالی بی جے پی کے ساتھ حکومت تشکیل دینے میں پہلی اور آخری شرط تھی‘۔گپتا نے کہا کہ اس قسم کے بیانات سے بد اعتماد ی اور کنفیوژن پیدا ہوتے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ مخلوط سرکار کسی بھی پیشگی شرط کے بغیر عمدہ گورنینس اور تمام خطوں کی یکساں ترقی نیز جموں کشمیر کے تمام مسائل کے حل کیلئے موافق حالات پیدا کرنے کے لئے تشکیل دی گئی تھی۔ ’’ایجنڈاآف الائنس میں کہیں بھی مسئلہ کشمیر کا ذکر نہیں ہے تا ہم اس میں جموں کشمیر کے تمام تصفیہ طلب مسائل کے حل پر اتفاق کیاگیا تھا۔ گپتا نے کہا ہے کہ اس حوالہ سے کئی مسائل حل طلب ہیں۔