کپوارہ +بارہمولہ //ضلع کپوارہ کے لولاب وادی کے شمال اور جنوب کے جنگلات میں چار روز سے لگی آگ نے بھاری پیمانے پر تباہی مچا دی ہے اور اب تک ہزارو ں پیڑ پودے اور سر سبز درخت راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہوچکے ہیں ۔اس دوران ہندوارہ کے چوگل علاقہ میں لگی آگ پر ہندوارہ عدالت کے حکم پر جنگلات اور فارسٹ پروٹکشن فورس اور مقامی لوگ قابو پانے کے لئے وہا ں گئے اور کارروائی شروع کی۔معلوم وہا ہے کہ لولاب وادی کے نصف درجن جنگلات کمپارٹمنٹ 80.81NL ,35,37کے علاقہ دیگر مقامات میں خوف ناک آگ نے بھاری پیمانے پر تباہی مچادی ہے ۔ بانڈی پورہ ضلع کے جنگلات میں کئی روز کے آگ نے اس قدر بھیانک رخ اختیار کیا کہ اب اس آگ نے لولاب کے نصف درجن جنگلات کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے اور بھاری پیمانے پر تبادی مچادی ہے ۔ ہندوارہ کے چوگل جنگلات میں تین روز سے لگی آگ نے بھاری پیمانے پر تبادی مچا دی ہے جس کی وجہ سے سینکڑوں پیڑ پودے اور سبز سونا راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہوچکے ہیں ۔ہندوارہ سے تعلق رکھنے والے ایڈوکیٹ غلام نبی خان اور ایڈوکیٹ میر عمران نے مفاد عامہ کے تحت جو ڈیشنل مجسٹریٹ ہندوارہ کی عدالت میں ایک شکایت درج کی ،جس کے بعد چیف جو ڈیشنل مجسٹریٹ ہندوارہ محمد اشرف بٹ نے ایک حکم نامہ جاری کیا کہ محکمہ جنگلات چوگل اور کنڈی کے جنگلات میں لگی آ گ سے متعلق عدالت کو ایک مفصل رپورٹ پیش کریں۔ادھر ضلع بارہمولہ کے کئی جنگلات میں بھی گزشتہ کئی روز سے جاری تباہ کن آگ نے سرسبز جنگلات اور جنگلی جڑی بوٹیوں کو راکھ بنا دیا ہے جبکہ کئی علاقوں میں ابھی بھی آگ جاری ہے ۔ رفیع آباد ،حاجی بل، ٹنگمرگ اور اوڑی میں گزشتہ کئی روز سے جاری آگ سے کروڑوں روپے مالیت کے درخت اورجڑی بوٹیاں تباہ ہوگئیں ہیں۔معلوم ہوا ہے کہ رفیع کے کمپارٹمنٹ نمبرB 31 میں بھیانک آگ لگی ہے جو ابھی بھی جاری ہے جس کی وجہ سے لاکھوں روپے مالیت کے سر سبز درخت اور جنگلی سبزیاں راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہوگئیں ہیں ۔ اسی طرح قصبہ اوڑی کے نامبلہ ،گھر کوٹ ،تھاجل ،سلام آباد ،کمل کوٹ ،مہورہ ،زمبور پٹن ،ددھ رن ،چھولاں ،چوٹالی کے علاوہ دیگر جنگلات میں پچھلے دو ہفتے سے جاری بھیانک آگ سے درختوں اور جنگلی جڑی بوٹیوں کی ایک بڑی تعداد آگ کی شعلوں کی نذر ہوگئی ہے ۔جس کے نتیجے میں میں لاکھوں روپے کا نقصان ہوا ہے۔اور ان جنگلات کی تمام خوبصورتی بھی راکھ ہو کر رہ گئی ہے۔ادھر سیاحی مقام ٹنگمرگ کے جنگلات زیر کمپارٹمنٹ نمبر 25میں بھی دو روز قبل بھیانک آگ لگی تھی جس کے نتیجے میں سینکڑوں سرسبز درخت راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہوئے ہیں ۔ کشمیر عظمیٰ سے بات کرتے ہوئے کنزر ویٹر نارتھ سر کل عرفان رسول وانی نے آگ کی وجہ خشک سالی قرار دیتے ہو ئے بتایا کہ رواں موسم کے دوران کم بر فباری اور بارشیں ہو ئی ہیں جس کے نتیجے میں در جہ حرارت میں کافی اضا فہ ہوا اور خشک سالی کی وجہ سے ہی جنگلات میںآگ نمودار ہوتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ سر سبز جنگلات کی حفاظت کیلئے محکمہ جنگلات کا عملہ پوری طرح متحرک ہے ۔انہوں نے کہا کہ جہاں کہیں بھی جنگلوں میں آگ زنی کی اطلاع مو صول ہو تی ہے وہاں فوری طور پر محکمہ کے ملازمین آگ بجھانے کی کو ششوں میں لگ جاتے ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ آگ بجھانے کے دوران محکمہ جنگلات کے کئی اہلکار بھی زخمی ہوئے ہیں جن میں کئی اہلکاروں کی ٹانگیں ٹوٹ گئی ہیں تو کئی ایک کوشدید چوٹیں آئیں ہیں۔