سرینگر//میرواعظ عمرفاروق نے ’’دلی کی ملٹری پالیسی کوکشت وخون کی اصل وجہ ‘‘قراردیتے ہوئے الزام لگایاہے کہ بھارت کشمیری نوجوانوں کوبندوق اُٹھانے پرمجبورکررہاہے ۔ مشترکہ مزاحمتی لیڈرشپ میں شامل سینئرقائد اورحریت کانفرنس (ع)کے چیئرمین میرواعظ عمرفاروق نے شوپیان اوراسلام آبادمیں تین مقامات پرہوئی خونین معرکہ آرائیوں اورمظاہروں کے دوران ایک درجن کے لگ بھگ جنگجونوجوانوں اورعام شہریوں کے جاں بحق اوردیگردرجنون شہریوں کے زخمی ہوجانے پرسخت ردعمل ظاہرکیاہے ۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹرپرتحریرکردہ الگ الگ ٹویٹس میں میرواعظ نے الزام لگایاہے کہ کشمیرکے سیاسی اورانسانی مسئلے کے حوالے سے ملٹری پالیسی اپناکربھارت کشمیری نوجوانوں کوملی ٹنسی کاراستہ اختیارکرنے پر مجبورکررہاہے ۔انہوں نے کشت وخون کی صورتحال پرسخت تشویش ظاہرکرتے ہوئے خبردارکیاکہ جب تک مسئلہ کشمیرکے حوالے سے حکومت ہندکی پالیسی جبروقہرپرمبنی رہے گی تب تک کشمیرمیں معصومین کالہوگرتارہے گا،اورکشمیری نوجوان بندوق اُٹھانے پرمجبورہوتے رہیں گے ۔میرواعظ عمرفاروق نے ایک ٹویٹ میں لکھا’’جب تک ہندوستان کی حکومت کشمیرکے سیاسی اورانسانی مسئلے کے تئیں ملٹری پالیسی پرکاربندرہے گی تب تک کشمیرمیں انسانی جانوں کاضیاں جاری رہے گااورمزاحمت کیلئے کشمیری نوجوان بندوق تھامنے پرمجبورہوتے رہیں گے‘‘۔انہوںنے مزیدتحریرکیاکہ کشمیرمیں جاری سنگین صورتحال کے جوبھی نتائج برآمدہونگے اُس کیلئے حکومت ہندذمہ دار ہوگی۔انہوں نے الزام لگایاکہ بھارت نے کشمیرمیں جوکشت وخون کی صورتحال پیداکردی ہے ،اُس کے نتیجے میں کشمیریوں کوقتال اورظلم وزیادتیوں کاسامناکرناپڑرہاہے۔میرواعظ نے کہاکہ شوپیان میں کئی عام شہری اورجنگجوجاں بحق ہوگئے جبکہ 100سے زیادہ عام شہری زخمی ہوئے ہیں جن میں سے کئی ایک کی آنکھیں پیلٹ لگنے سے چھلنی چھلنی ہوئی ہیں ۔