سرینگر//نیشنل کانفرنس نے جنوبی کشمیر کی سنگین صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے گذشتہ روز ہوئی ہلاکتیں پر زبردست رنج و الم اور افسوس کا اظہار کیاہے۔ پارٹی کے صدر و ممبر پارلیمنٹ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے اتوار کے خونین دن پر افسوس اور تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ سب کچھ مسئلہ کشمیر کی سیاسی حقیقت کو تسلیم نہ کرنے کا پیش خیمہ ہے، جس کی نشاندہی ہم بار بار اور ہر بار کرتے آئے ہیں۔ اتوار کو مارے گئے افراد کے لواحقین اور پسماندگان کیساتھ دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے دعا کی کہ اللہ مرحومین کے جملہ پسماندگان کو یہ عظیم صدمہ برداشت کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ انہوں نے کہا کہ مہذب اقوام میں کسی بھی قسم کے خون خرابے کیلئے جگہ موجود نہیں، اللہ نے انسان کو اشرف المخلوقات کا شرف بخشا ہے اور اس قیمتی انسانی جان کی تلافی کسی کو بھی قابل قبول نہیں ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اس خونین دن کو دیکھ کر مرکز اپنی کشمیر پالیسی میں تبدیلی نہیں لایا تو یہ بہت بڑی بدقسمتی اور المیہ ہوگا۔ وقت کا تقاضا ہے کہ کشمیری نوجوانوں میں پائی جارہی مایوسی، نااُمیدی اور ناراضگی کی طرف توجہ دینے کے ساتھ ساتھ کشمیر کے بنیادی مسئلہ کی طرف توجہ مرکوز کی جائے۔ دریں اثناء پارٹی کے جنوبی زون صدر و سابق وزیر سکینہ ایتو کی صدارت میں ایک ہنگامی اجلاس میں شوپیان اور دیالگام میں ہوئی شہری ہلاکتوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ہلاکتوں کو انسانی حقوق کی بدترین پامالی قرار دیا ہے۔ انہوں نے اس ہلاکت کی تحقیقات کا مطالبہ کیاہے۔ انہوں نے مرحومین کے جملہ سوگوران خصوصاً والدین کیساتھ دلی تعزیت کا اظہار کیا اور کہا کہ نیشنل کانفرنس اس غم میں برابر شریک ہے۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ آئے روز معصوم شہریوں کی ہلاکت اب روز کا معمول بن کر رہ گیا ہے اور حکومت ٹس سے مس نہیں ہورہی ہے۔ اسی دوران ممبرانِ اسمبلی ایڈوکیٹ عبدالمجید لارمی، الطاف احمد کلو، شوکت حسین گنائی، سینئر لیڈران پیرزادہ احمد شاہ ،سابق ایم ایل اے شیخ محمد رفیع اور نثار احمد نثار نے بھی ہلاکتوں پر گہرے صدمے کا اور تشویش کا اظہار کیا ہے۔