سرینگر // لبریشن فرنٹ محبوس چیئرمین محمد یاسین ملک نے کہا ہے کہ قندوز سے غزہ اور میانمار سے کشمیرتک ہر جگہ انسانوں کو آزادی، حق خودارادیت، باوقار زندگی اور ایسے ہی دوسرے مطالبے کرنے کی پاداش میں مظالم کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔ حیرانگی یہ ہے کہ عالمی برادری ان مظلوموں کو انصاف دلانے کے بجائے الٹا انہیں ہی دہشت گرد قرار دے کر ان کی تذلیل کرتی ہے اور علاقائی و عالمی سیاست گری ،معیشتی اور دوسرے خود غرضانہ مفادات کیلئے ان کمزور قوموں کے مفادات کی بیخ کنی کی جارہی ہے۔مشترکہ مزاحمتی خیمے کی جانب سے اعلان کردہ شوپیان چلو پروگرام پر پابندی عائد کردینے اور اُن سمیت دوسرے قائدین سید علی شاہ گیلانی اور میرواعظ محمد عمر فاروق کو شوپیان کی جانب مارچ کرنے سے روکنے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ‘ فرنٹ چیئرمین نے کہا کہ ایک دن اعلان کیا جاتا ہے کہ سیاسی کاوشوں کو روکا نہیں جائے گا لیکن دوسرے ہی دن ہر قسم کی مکانیت مسدود کی جاتی ہے اور چھوٹے سے چھوٹے سیاسی کام تک کی اجازت نہیں دی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی حکمران، انکے کشمیری گماشتے اور ایجنٹ جن کی قیادت آجکل پی ڈی پی کے ہاتھ میں ہے،افسپا جیسے قانونی تحفظ سے لیس انکی قاتل فورسز پہلے کشمیری معصومین کو گولیاں اور پیلٹ مار کر قتل اور مجروح و مضروب کرتے ہیں اور پھر اس کے خلاف احتجاج، اسپر ماتم کرنے اور آواز اُٹھانے سے روکنے کیلئے کرفیو، قدغنوں، گرفتاری کے چکر اور شبانہ چھاپوں کے سلسلہ کو درا ز کیا جاتا ہے ۔ یہ سب کچھ دراصل بدترین دہشت گردی ہے جو جمہوریت اور امن و امان کو قائم رکھنے کے نام پر کی جاتی ہے۔یاسین ملک نے کہا کہ مظلوں اور مقہوروں کو انصاف فراہم کرنے اور ان کے انسانی حقوق کا تحفظ کئے بغیر دنیا میں پائدارامن، استحکام، تعمیر و ترقی کا خواب تعبیر نہیں پاسکتا ہے اور عالمی برادری جب تک اس حقیقت کو جان نہیں لے گی اس دنیا کو بہترین اور مثالی جگہ بنانا ممکن نہیں ہوگا۔کنگن میں ایک اور معصوم کشمیری گوہر احمد کے پولیس کے ہاتھوں قتل کی مذمت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک اور معصوم بچہ سفاک لوگوں کے ہتھے چڑھ گیا ہے لیکن حد یہ ہے کہ قاتل اس کو قتل کرنے سے بھی منکر ہیں۔