سرینگر // وادی میںجمعرات کو مختلف کالجوں سے وابستہ طلبہ و طالبات کو منتشر کرنے کیلئے لاٹھی چارج اور شلنگ سے12زخمی طلبہ و طالبات کو مختلف اسپتالوں میں داخل کیا گیا ، جن میں پانچ طالبات بھی شامل ہیں۔ دو طالب علموں کی آنکھوں کو پیلٹ سے شدید چوٹیں آئیں جنکی صدر اسپتال میں جراحی کردی گئی۔امراض چشم شعبہ کی انچارج سربراہ سبیہ رشید نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ جمعرات کو صدر اسپتال میں آنکھوں میں پیلٹ لگنے والے 5نوجوانوں کو داخل کیا گیا۔انکا کہنا تھا کہ ان میں کچھ طالب علم بھی تھے۔تاہم صدر اسپتال ذرائع نے بتایا کہ سرینگر کے امر سنگھ کالج میں دو طالب علموں کی آنکھوں پر پیلٹ سے زخم لگے تھے۔ جن کی جراحی عمل میں لائی گئی۔یہ دونوں طالب علم وردی پہنے ہوئے تھے۔ادھرمیڈیکل سپر انٹنڈنٹ جے وی سی اسپتال ڈاکٹر شفاء نے بتایا کہ جمعرات کو 9زخمی طلبہ و طالبات کو اسپتال میں طبی امداد فراہم کی گئی۔ ڈاکٹر شفاء نے بتایا کہ زخمی طلبہ میں 3طالبات اور 6طالب علم شامل تھے۔ ڈاکٹر شفاء نے بتایا کہ طلبہ کو معمولی نویت کی چوٹیں آئیں تھیں جن کو طبی امداد فراہم کرکے گھر روانہ کردیا گیا ۔ ڈاکٹر شفاء نے بتایا کہ بظاہر ایسا معمول ہورہا تھا کہ طلبہ و طالبات مار پیٹ کی وجہ سے زخمی ہوئے تھے۔ادھر شیر کشمیر انسٹیچوٹ آف میڈیکل سائنسز صورہ کے میڈیکل سپر انٹندنٹ ڈاکٹر فارق احمد جان نے بتایا ’’ اسلامیہ کالج سے ایک زخمی طالب علم کو سکمز لایا گیا جسکو طبی امداد فراہم کرکے گھر روانہ کردیا گیا ہے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ طالب علم پتھر لگنے کی وجہ سے زخمی ہوگیا تھا ۔ بون اینڈ جوائنٹ اسپتال سرینگر میں جمعرات کو زخمی ہونے والی دو طالبات کا اندراج کیا گیا ۔ اسپتال ذرائع نے بتایا ’’ دو زخمی طالبات میں سے ایک بے ہوش تھی جسکو ہوش میں لانے کے بعد گھر روانہ کردیا گیا جبکہ ایک طالبہ کے سرپر چوٹ لگی تھی جس کو مزید علاج و معالجہ کیلئے صدر اسپتال منتقل کردیا گیا ‘‘۔