سرینگر //شوپیان ہلاکتوں کے خلاف جمعہ کو گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر میں زیر تعلیم طلبہ و طالبات نے احتجاجی دھرنا دیا اور آزادی اور اسلام کے حق میں نعرہ بازی کی جبکہ احتجاجی دھرنے میں مختلف شعبہ جات میں تعینات ڈاکٹروں اور طبی و نیم طبی عملے نے بھی شرکت کی ۔اس موقعے پر طلبہ، طبی عملے اور نیم طبی عملے نے مسئلہ کشمیر کے حوالے سے متحدہ مزاحمتی قیادت کی قرارداد کو بھی پڑھا ۔مختلف کالجوں اور سکولوں میں جمعرات کو احتجاج اور دھرنوں کے بعد جمعہ کو سرینگر کے گورنمنٹ میڈیکل کالج میں زیر تعلیم ایم بی بی ایس طلبہ و طالبات نے میڈیکل کالج میں احتجاجی دھرنا دیا اور نعرہ بازی کی ۔ احتجاجی طلبہ ، ڈاکٹروں اور نیم طبی عملے نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر we want freedom, ، Stop civlian killingsاور دیگر نعرے درج تھے۔ احتجاجی مظاہرے میں شامل ایک طالب علم نے بتایا ’’ہم کشمیر کی تحریک آزادی کے تئیں اپنی مکمل حمایت کا اظہار کرنے کیلئے دھرنے کا اہتمام کیا ۔‘‘ طلبہ نے بتایا کہ وادی میں پیلٹ کا بے تحاشہ استعمال ،لوگوں کو بطور انسانی ڈھال استعمال کرنا ، اسپتالوں کے اندر فائرنگ ، ایمبولنس گاڑیوں کو روکنا حد سے زیادہ زیادتی ہے ۔اس موقعے پر طلبہ نے کشمیر میں جاری تحریک آزادی کیلئے اپنا تعاون فراہم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے بتایا وہ متحدہ مزاحمتی قیادت کی جانب سے کشمیر میں لوگوں کو دبانے کے خلاف پیش کی گئی قرارداد کو تسلیم کرتے ہیں ۔ اس موقعے پر احتجاجی طلبہ و طالبات نے اسپتالوں پر حملوں کو روکنے اور پیلٹ گن کے استعمال پر پابندی کا بھی مطالبہ کیا۔انہوںنے جمعرات کو پر امن احتجاجی طلاب پر فورسز کی جانب سے طاقت کے استعمال پر برہمی کا اظہار کیا اور فورسز کارروائی میں زخمی طلبہ کے ساتھ یکجہتی کااظہار کیا۔