سرینگر//کشمیر اکنامک الائنس نے جمعہ کو دی گئی ہڑتال کال کی کامیابی کو ریفرنڈم قرار دیتے ہوئے شہری ہلاکتوں کو نا قابل قبول قرار دیا۔جمعہ کو ایک پریس کانفرنس کے دوران کشمیر اکنامک الائنس کے شریک چیئرمین فاروق احمد ڈار نے کال کو کامیاب بنانے پر عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ لوگوں نے اس بات کا ثبوت پیش کیا کہ وہ شہری ہلاکتوں کو کسی بھی طور تسلیم نہیں کریں گے۔انہوں نے حکومت پر بیک وقت معیشت اور نوجوان نسل کو زخ پہنچانے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ”ایک طرف نوجوان نسل کا صفایا کیا جا رہا ہے،اور دوسری جانب ماحول کو خراب کر کے معیشت کے خلاف بھی سازشیں کی جا رہی ہیں‘تاہم انہوں نے واضح کیا کہ نوجوان نسل کو معیشت پر قربان نہیں کیا جاسکتا۔شہری ہلاکتوں کو بھاجپا اور آر ایس ایس کا ایجنڈا قرار دیتے ہوئے انہوں نے وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کو متنبہ کیا کہ وہ ہوش کے ناخن لیکر ان منصوبوں کو سمجھےں۔انہوں نے کہا”ماضی میں آپریشن کیچ اینڈ کل،آپریشن ایگل اور دیگر آپریشنوں کا سلسلہ شروع کیا تھا،اور کشمیری نوجوانوں کا صفایا کرنے کی کوشش کی تھی،اور اب آپریشن آل آوٹ بھی انہی منصوبوں کی ایک کڑی ہے۔مسئلہ کشمیر کو براہ راست ریاست کی معیشت سے جوڑتے ہوئے فاروق احمد ڈار نے کہا کہ ہندوستان،پاکستان اور مزاحمتی قیادت مذاکرات کے ذریعے اس مسئلہ کو حل کریں۔فاروق احمد ڈار نے کہا کہ کچھ تاجر لیڈروں نے ہڑتال کال کو ناکام بنانے کی کوشش کی،تاہم انکی تمام کوششیں رائیگاں ہوگئی۔ڈار نے کہا کہ یہ ہڑتال کال تجارتی مقصد یا مرعات و مفادات کیلئے نہیں بلکہ شہری ہلاکتوں اور نوجوان نسل کا صفایا کرنے کے خلاف دی گئی تھی۔ الائنس کے شریک چیئرمین نے کہا کہ ماضی میں بھی اشیاءو خدمات قانون کو نافذ کرنے میں ان ہی عناصر نے سرکار کو درپرہ مدد کی۔پریس کانفرنس میں کشمیر ٹریڈرس اینڈ مینو فیکچرس فیڈریشن دھڑے کے نائب صدر فیاض احمد بٹ،جنرل سیکریٹری محمد رجب کچھے،ترجمان ہلال احمد منڈو،گڈس ٹرانسپورٹ ایسو سی ایشن کے صدر محمد صدیق رونگہ اور دیگر اکائیوں کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔